کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 577
اور کے ہم خیالوں کے قول کے بطلان کی عقلی دلیل ہے۔ (۲) جنہوں نے مسائل صفات اور مسائل قرآن میں جھگڑا کیا ان کی اتباع نہیں کی گئی تو اھل سنت جو عقل و نقل میں ان سے زیادہ درست ہیں ان کے ساتھ ان کا کای جوڑا اور مقابلہ؟
[مسئلہ قدرت الٰہی ؛ اور رافضی عقیدہ پر رد:]
٭ رافضی شیعہ کا عقیدہ بیان کرتا ہے: ’’ان کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام تر مقدورات پر قادر ہیں ۔‘‘
٭ مصنف کا امامیہ کے متعلق یہ کہنا: ’’ان کا عقیدہ ہے کہ اس میں التباس ہے؛ اس کے بیان کا کوئی فائدہ نہیں ۔‘‘ [اس لیے کہ اگر کوئی یہ کہے کہ وہ تمام مقدورات پر قادر ہے اس سے دو چیزیں مراد ہو سکتی ہیں ۔ (۲) وہ ہر ممکن پر قادر ہے ہر ممکن مقدور ہے یعنی قادر اس کے کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔ (۲) وہ ہر اس چیز پر قادرہے جو اس کے مقدور میں ہے وہ جس کا مقدور نہیں رکھتا اس پر قادر نہیں ۔
پہلا قول تقدیر کے قائلین اھل سنت کا ہے۔ وہ کہتے ہیں وہ ہر مقدور پر قادر ہے۔ وہ کہتے ہیں اللہ ہر اس چیز پر قادر ہے جس پر قادر ہونا ممکن ہو؛ اور کوئی چیز ایسی نہیں جس پر اللہ قادر نہ ہو۔ ان کا یہ تصور نہیں کہ بندے اس چیز پر بھی قادر ہیں جس پر اللہ قادر نہیں ۔فرمان الٰہی ہے:
﴿ اِِنَّہٗ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ ﴾(فصلت 39)
’’ یقیناً وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔‘‘کا یہی مفہوم ہے۔
رہی وہ چیز جو بذات خود ناممکن ہے وہ عام اھل عقل کے ہاں کوئی چیز نہیں اختلاف معدوم ممکن میں ہے کہ وہ کوئی چیز ہے یا نہیں ؟
جو بذات خود ناممکن ہے۔ خارج میں اس کے ممکن ہونے کا کوئی قائل نہیں ۔ جو بذات خود ناممکن ہے خارج میں بھی ناممکن ہے مثلاً کسی شے کا معدوم وجود یہ بذات خود ناممکن ہے خارج میں ا س کا ثبوت ناقابل فہم اسی طرح کسی چیز کا مکمل سفید اور مکمل سیا ہونا کہ ایک وقت میں ایک چیز کا دو جگہ پر ہونا۔ ان جیسے امور میں یہی کیا جائے گا یہ بذات خود ناممکن ہیں اور غیر کی وجہ سے ناممکن کے متعلق بھی یہی کہا جائے گا مثلاً اللہ رب العزت کے علم میں کسی چیز کا نہ ہونا ہے اور اس نے خبر دے دی کہ یہ نہیں ہو گا اور اس نے یہ لکھ دیا کہ یہ نہیں ہو گا تو یہ نہیں ہو گا۔
یوں بھی کہا گیا ہے اس کا ہونا ناممکن ہے کیو نکہ اگر اس کا ہونا موجود تھا تو اس سے لازم آئے گا کہ اللہ کا علم، معلوم کے خلاف تھا اور خبر، مخبر کے لیکن اس کا ہونا اللہ کے ہاں ممکن ہے کیونکہ وہ اس پر قادر ہے جیسا کہ فرمایا:
﴿بَلٰی قٰدِرِیْنَ عَلٰی اَنْ نُسَوِّیَ بَنَانَہٗ ﴾(قیامہ 4)
’’ کیوں نہیں ؟ ہم تو اس کے پور پور کودرست بنانے پر قادر ہیں ۔‘‘