کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 48
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
وَبِہٖ نَسْتَعِیْنُ
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ الْمُنْقِذِ مِنَ الضَّلَالِ الْمُرْشِدِ اِلَی الْحَقِّ، اَلْہَادِیْ مَنْ یَّشَآئُ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
علامہ زماں ، فاضل دوراں ‘ امام ‘ عالم شیخ الاجل ؛ حافظ فقیہ‘ امام ربانی شیخ الاسلام ابو العباس احمد بن عبد الحلیم بن عبدالسلام بن عبد اللہ بن ابی القاسم بن تیمیہ الحرانی رحمہ اللہ [اللہ تعالیٰ آپ کی قبر کو روشن کرے] فرماتے ہیں :
’’ تمام تر تعریفیں اللہ عزوجل کے لیے ہیں جس نے انبیاء کرام علیہم السلام کو خوشخبریاں دینے والے اور ڈرانے والے بنا کر مبعوث فرمایا ‘ اور ان کے ساتھ کتابیں نازل کیں تا کہ وہ لوگوں کے مابین ان کے اختلافی مسائل میں کتب الٰہیہ کی روشنی میں فیصلے کرسکیں ۔ اور لوگوں کے درمیان اختلاف تو اسی وقت واقع ہوا جب ان کے پاس کھلی ہوئی کتابیں اور روشن دلائل آچکے تھے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان میں سے جس کو چاہا حق کی طرف ہدایت دی ‘ اللہ تعالیٰ جسے چاہتے ہیں صراط مستقیم کی طرف ہدایت نصیب کرتے ہیں ۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ وحدہ لاشریک اکیلا معبود برحق ہے ‘ اس کا کوئی شریک نہیں ہے ۔ جیسا کہ اس کافرمان ہے :
﴿شَہِدَ اللّٰہُ اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ وَ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَ اُولُواالْعِلْمِ قَآئِمًا بِالْقِسْطِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ﴾
’’اللہ گواہ ہے کہ اس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور فرشتے اوراہل علم بھی گواہ ہیں ؛ وہی قائم رکھنے والا ہے عدل وانصاف کو؛ اس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں وہ زبردست ہے حکمت والا۔‘‘
اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے بندے اور اس کے وہ سچے رسول ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے نبوت کا سلسلہ ختم کردیا ؛ اور آپ کے ذریعہ سے اپنے اولیاء کو ہدایت نصیب فرمائی ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿لَقَدْ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَؤُوفٌ رَّحِیْمٌ Oفَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ اللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَ ہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم﴾