کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 423
امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم وہی لوگ ہیں جو یہود و نصاری کے بعد کتاب اللہ کے وارث بنے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں خبردی ہے کہ انہیں اللہ تعالیٰ نے چن لیا ہے۔ تواتر کے ساتھ ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا : ’’ بہترین زمانہ وہ ہے جس میں میں مبعوث کیا گیا ہوں ۔پھر اس کے بعد آنے والے ‘ پھر ان کے بعد آنے والے ۔‘‘[1] محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہی وہ چنے ہوئے لوگ ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں میں سے منتخب کرلیا ہے ۔اللہ تعالیٰ ان کے بارے میں ارشادفرماتے ہیں : ﴿مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ مَعَہٗ اَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآئُ بَیْنَہُمْ تَرَاہُمْ رُکَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانًا سِیْمَاہُمْ فِیْ وُجُوْہِہِمْ مِّنْ اَثَرِ السُّجُودِ ذٰلِکَ مَثَلُہُمْ فِی التَّوْرَاۃِ وَمَثَلُہُمْ فِی الْاِِنْجِیلِ کَزَرْعٍ اَخْرَجَ شَطْئَہٗ فَاٰزَرَہٗ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوٰی عَلٰی سُوقِہٖ یُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِیَغِیْظَ بِہِمُ الْکُفَّارَوَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنْہُمْ مَّغْفِرَۃً وَّاَجْرًا عَظِیْمًا ﴾[الفتح ۲۹]۔ ’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ؛ اور وہ لوگ جو ان کے ساتھ ہیں کافروں پر بہت سخت ہیں ، آپس میں نہایت رحم دل ہیں ، تو انھیں اس حال میں دیکھے گا کہ رکوع کرنے والے ہیں ، سجدے کرنے والے ہیں ، اپنے رب کا فضل اور (اس کی) رضا ڈھونڈتے ہیں ، ان کی شناخت ان کے چہروں میں (موجود) ہے، سجدے کرنے کے اثر سے۔ یہ ان کا وصف تورات میں ہے اور انجیل میں ان کا وصف اس کھیتی کی طرح ہے جس نے اپنی کونپل نکالی، پھر اسے مضبوط کیا، پھر وہ موٹی ہوئی، پھر اپنے تنے پر سیدھی کھڑی ہو گئی، کاشت کرنے والوں کو خوش کرتی ہے، تاکہ وہ ان کے ذریعے کافروں کو غصہ دلائے، اللہ نے ان لوگوں سے جو ان میں سے ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے بڑی
[1] متفق علیہ ؛ البخاری ۳؍۱۷۱؛ مسلم ۴؍۱۹۶۲۔ یہ حدیث صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک بڑی تعداد سے روایت کی گئی ہے؛ ان میں سے حضرت ابو ہریرہ؛حضرت عبد اللہِ بن مسعود ؛ حضرت عمران بن حصین ؛ حضرت عائشہ ؛ حضرت النعمان بن بشِیر ؛ حضرت بریدۃ اسلمی رضِی اللہ عنہم شامل ہیں . انظرِ: البخارِی: 3؍171 ؛ ِکتاب الشہاداتِ، باب لا یشہد علی شہادۃِ جور ِإذا شہِد ؛ مسلِم 4؍1962 ؛ کتاب فضائل الصحابۃ، باب فضلِ الصحابۃِ ثم الذِین یلونہم؛ سننِ النسائِیِ [بِشرحِ السیوطِی]7؍17 کتاب الإیمانِ والنذورِ، باب الوفائِ بِالنذرِ؛ سننِ التِرمِذِیِ [بِتحقِیقِ عبدِ الرحمنِ محمد عثمان] 3؍339 ؛ کِتاب الفِتنِ، باب ما جاء فِی القرنِ الثالِث، سننِ أبِی داود 4؍297 ؛ ِکتاب السنۃِ، باب فِی فضلِ أصحابِ رسولِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؛ سنن ابن ماجہ 2؍791؛ کتاب الحکامِ، باب کراہِیِ الشہادۃِ لِمن لم یستشہِد؛ ترتِیب مسندِ أبِی داود الطیالِسِیِ، تحقِیق الشیخِ أحمد عبد الرحمن البنا؛ ط. المنِیرِیۃِ بِالزاہریہِ، 1353؍1934 2؍198 199 ؛ کتاب الفضائِلِ، باب ما جاء فِی فضلِ القرونِ الأول؛ . المعارِف5؍209،