کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 413
اس منزل کے مستحق بن جاؤ جو باقی رہ گئی ہے ؛ پس اپنے سے پہلے لوگوں کے لیے استغفار کرو۔‘‘[1] نیز حضرت مالک بن انس رحمہ اللہ سے روایت ہے آپ فرماتے ہیں : ’’ جو کوئی سلف کو گالی دے ؛ مال فئے میں اس کا کوئی حصہ نہیں ؛ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ فر ماتے ہیں : ﴿وَالَّذِیْنَ جَاؤُوا مِنْ بَعْدِہِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَآ اغْفِرْ لَنَا وَلِاِِخْوَانِنَا ﴾ ’’ اور جو ان کے بعد آئے وہ کہتے ہیں : ہمارے رب! ہمیں بخش دے اور ہمارے بھائیوں کو ....۔‘‘ یہ اثر حضرت مالک رحمہ اللہ اور ان کے علاوہ دوسرے اہل علم سے بھی معروف ہے ۔ جیسا کہ ابو عبید قاسم بن سلام ؛ امام احمد رحمہ اللہ کے ساتھیوں میں سے ابو حکیم نہروانی نے بھی یہ اثردوسرے فقہاء کرام سے نقل کیا ہے ۔ [صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل و مناقب]: حضرت حسن بن عمارہ رحمہ اللہ سے روایت کیا گیا ہے ؛ وہ حکیم سے اوروہ مقسم سے وہ ابن عباس سے روایت کرتے ہیں :حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :’’اﷲ تعالیٰ نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے لیے یہ جانتے ہوئے مغفرت طلب کرنے کا حکم دیا ہے کہ وہ باہم لڑا کریں گے۔‘‘[2] حضرت عروہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ آپ فرمایاکرتی تھیں : ’’ اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مغفرت طلب کرنے کا حکم دیا گیا تھا، مگر لوگوں نے برا بھلا کہنا شروع کر دیا۔‘‘[3] صحیحین میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ:’’ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میرے صحابہ رضی اللہ عنہم کو گالی نہ دو؛ اللہ کی قسم ! اگر تم میں سے کوئی شخص احد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کر دے تو ان کے پاسنگ کو بھی نہیں پہنچ سکتا۔‘‘[4] صحیح مسلم میں یہی روایت بعینہٖ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ میرے صحابہ کو گالی نہ دو۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! اگر تم میں سے کوئی
[1] شائد یہ اثر الإبانۃ الکبریمیں ہو‘ اس لیے کہ الإبانۃ الصغری میں نہیں ملا۔البتہ امام مالک رحمہ اللہ ان آیات کی روشنی میں فرماتے ہیں : ’’ جو کوئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر سب و شتم کرتا ہو؛ اس کا اسلام میں کوئی نصیب اور حصہ نہیں ہے۔‘‘ الصارم ۷۴۔ [2] الشریعۃ للآجری(۱۹۷۹۔۱۹۸۰) السنۃ لابن ابی عاصم(۱۰۰۳) [3] صحیح مسلم۔ کتاب التفسیر۔ باب فی تفسیر آیات متفرقۃ(حدیث:۳۰۲۲)۔ [4] بخاری ۔باب قول النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ’’ لو کنت متخذا خلیلاً‘‘(ح:۳۶۷۳) صحیح مسلم۔ باب تحریم سب الصحابۃ رضی اللّٰہ عنہم (ح: ۲۵۴۱)۔مسلِم 4؍1967 ۔ 1968 (کتاب فضائِلِ الصحابۃِ، باب تحرِیمِ سبِ الصحابۃِ; سننِ أبِی داود 4؍297 ؛ ِکتاب السنۃِ، باب فِی النہیِ عن سبِ أصحابِ رسولِ اللّٰہِ ۔ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سننِ التِرمِذِیِ 5؍357 کِتاب المناقِبِ، باب فِی من سب أصحاب النبِیِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم المسندِ ط. الحلبِیِ 3؍11 ؛ 54 ؛ سنن ابن ماجہ 1؍57؛ المقدِمۃ ، باب فضلِ أہلِ بدر۔