کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 404
(۳) وَفِیْ قَتْلِہِ النَّارُ الَّتِیْ لَیْسَ دُوْنَہَا، حِجَابٌ وَّلِیْ فِی الرَّیِّ قُرَّۃُ عَیْنِیْ ’’سیدناحسین کے قتل کی سزا وہ آگ ہے جس میں کوئی پردہ حائل نہیں اور رے کی حکومت میرے لیے فرحت و سرور کی موجب ہے۔‘‘ ۲۔ بعض اہل سنت شبہات کا شکار ہو کر دنیا دار لوگوں کے پیچھے چلنے لگے تھے۔ کوتاہ بینی کی بنا پر انہیں حق تک رسائی حاصل نہ ہو سکی، اور اللہ تعالیٰ کی گرفت کے مستوجب ٹھہرے۔اس لیے کہ انہوں نے غور وفکر نہ کرکے یہ حق غیر مستحق کے سپرد کردیا تھا۔ ۳۔ بعض لوگ کوتاہ فہمی کی بنا پر مقلد محض ہوکر رہ گئے اور لوگوں کی بھیڑ دیکھ کر یہ سمجھے کہ شاید کثرت افراد حق و صداقت کی علامت ہے، اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ انہی کی بیعت کر بیٹھے اور اس آیت کو یکسر نظر انداز کر دیا: ﴿ وَقَلِیْلٌ مَّا ہُمْ ﴾ ’’وہ (حق پرست) کم ہی ہوتے ہیں ۔‘‘(ص۲۴) نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ وَ قَلِیْلٌ مِّنْ عِبَادِیَ الشَّکُوْرُ﴾ [سباء۱۳] ’’’ اور میرے بندوں میں سے بہت ہی کم شکر گزار ہوتے ہیں ۔‘‘ ۴۔ بعض لوگ حق کی بنا پر امارت و خلافت کے طالب تھے، چنانچہ قلیل التعداد بااخلاص مسلمانوں کی ایک جماعت نے جنھیں دنیوی زیب و زینت سے کچھ سرور کار نہ تھا؛ اور جنہیں اللہ کے بارے میں کسی ملامت گر کی ملامت کی ہر گزکوئی پرواہ نہیں تھی۔بلکہ انہوں نے اخلاص کیساتھ ان کی اطاعت کا اقرار کر لیا جو تقدیم کے مستحق تھے ؛اور ان کے اوامر و احکام کی اطاعت کرنے لگے۔ جب مسلمان اس آزمائش کا شکار ہوئے ؛توہر ایک پر واجب ہوتا تھا کہ وہ حق میں غور وفکر کریں ۔اور انصاف کا سہارا لیں ۔اور حق کو اس کی جگہ پر رکھا جائے اور مستحق پر ظلم نہ کیا جائے۔ قرآن کریم میں ارشاد ہوتا ہے: ﴿ اَلَا لَعْنَۃُ اللّٰہِ عَلَی الظَّالِمِیْنَ﴾ (ہود:۱۸) ’’آگاہ ہو جاؤ ظالموں پر اﷲ کی پھٹکار ہے۔‘‘ ان وجوہات کی بنا پر امامیہ کا مذہب واجب الاتباع ٹھہرا۔‘‘[شیعہ مصنف کا بیان ختم ہوا]۔ [شیعہ مصنف کے نظریات پر رد:] ان سے کہاجائے گا کہ: شیعہ مصنف نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابہ کو چار فرقوں میں تقسیم کیا ہے، حالانکہ یہ صریح قسم کی دروغ بیانی ہے۔ اس لیے کہ معروف صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے ایک فرد و احد بھی ان اقسام چہار گانہ سے وابستہ نہ تھا۔ چہ جائے کہ صحابہ میں ان چہار اقسام کے علاوہ کوئی اور قسم بھی نہ ہو۔ بلا استحقاق طالب خلافت سے شیعہ مصنف کے زعم میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور حق کی بنا پر طالب خلافت