کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 351
اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب مقدس میں مسجدوں کو آباد کرنے کا حکم دیاہے۔یہاں پر درگاہوں کا کہیں ذکر تک نہیں ۔ رافضہ نے اللہ کے دین کو ہی بدل ڈالا ۔ انہوں نے مسلمانوں کی مخالفت میں مشرکین کے دو بدو چلتے ہوئے درگاہیں آباد کیں ‘ اور مساجد کو ویران کیا ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿قُلْ اَمَرَ رَبِّیْ بِالْقِسْطِ وَ اَقِیْمُوْا وُجُوْہَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ ﴾ [الأعراف۲۹]
’’ فرما دیجیے کہ ’’میرے پروردگار نے تو انصاف کا حکم دیا ہے اور اس بات کا کہ ہر مسجد کے پاس اپنی توجہ ٹھیک اسی کی طرف رکھو۔‘‘
یہاں پر ہر درگاہ نہیں فرمایا ‘ بلکہ مسجد کا نام لیا ہے۔ نیز فرمان الٰہی ہے :
﴿مَا کَانَ لِلْمُشْرِکِیْنَ اَنْ یَّعْمُرُوْا مَسٰجِدَ اللّٰہِ شٰہِدِیْنَ عَلٰٓی اَنْفُسِِمْ بِالْکُفْرِ اُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُہُمْ وَ فِی النَّارِہُمْ خٰلِدُوْنَ٭اِنَّمَا یَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰہِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ اَقَامَ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَی الزَّکٰوۃَ وَ لَمْ یَخْشَ اِلَّا اللّٰہَ فَعَسٰٓی اُولٰٓئِکَ اَنْ یَّکُوْنُوْا مِنَ الْمُہْتَدِیْنَ ﴾ [التوبۃ ۱۷۔۱۸]
’’لائق نہیں تھاکہ مشرک اللہ تعالی کی مسجدوں کو آباد کریں ۔ درآں حالیکہ وہ خود اپنے کفر کے آپ ہی گواہ ہیں ؛ ان کے اعمال غارت و اکارت ہیں اور وہ دائمی طور پر جہنمی ہیں ۔اللہ کی مسجدوں کی آبادی تو ان کے حصے میں ہے جو اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہوں ، نمازوں کے پابند ہوں ، زکوٰۃ دیتے ہوں ، اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرتے ہوں ، بیشک یہی لوگ یقیناً ہدایت یافتہ ہیں ۔‘‘
یہاں پر اللہ تعالیٰ نے درگاہوں کا ذکر نہیں کیا ‘ بلکہ یہ حقیقت ہے کہ درگاہوں کو آباد کرنے والے غیر اللہ سے ڈرتے ہیں ‘ اور ان سے اپنی امیدیں وابستہ کیے رہتے ہیں ۔ جب کہ اللہ کا حکم ہے :
﴿وَاَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلَّہِ فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّٰہِ اَحَدًا﴾ [الجن ۱۸]
’’اور بیشک مسجدیں صرف اللہ کے لیے ہیں پس تم اللہ کے ساتھ کسی کو نہ پکارو۔‘‘
یہاں پر بھی اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ درگاہیں بھی اللہ کے لیے ہوتی ہیں ۔ بلکہ مساجد کا فرمایا۔ نیزمساجد کے متعلق اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ مَسٰجِدُ یُذْکَرُ فِیْہَا اسْمُ اللّٰہِ کَثِیْرًا﴾ [الحج۴۰]
’’ وہ مسجدیں ہیں جہاں اللہ کا نام باکثرت لیا جاتا ہے۔‘‘
یہاں بھی اللہ تعالیٰ نے درگاہوں کا نام تک نہیں لیا ۔ نیز فرمان الٰہی ہے :
﴿فِیْ بُیُوتٍ اَذِنَ اللّٰہُ اَنْ تُرْفَعَ وَیُذْکَرَ فِیْہَا اسْمُہٗ﴾ [النور ۳۶]
’’ان گھروں میں جن کے بلند کرنے اور جن میں اپنے نام کی یاد کا اللہ تعالی نے حکم دیا ہے۔‘‘
دین اسلام میں یہ بات اضطراری طور پر تواتر کے ساتھ سب کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی