کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 346
اہل سنت والجماعت اور عصمت انبیائے کرام علیہم السلام کا عقیدہ :
[شبہ۲] :شیعہ کہتے ہیں :’’ اہل سنت کے نزدیک انبیاء غیر معصوم ہیں ۔‘‘
[جواب] :علی الاطلاق اہل سنت سے یہ قول نقل کرنا باطل ہے۔ اہل سنت متحد الخیال ہیں کہ شرعی احکام کے پہنچانے میں انبیاء معصوم ہیں ۔ رسالت کا اصلی مقصد بھی یہی ہے۔بیشک رسول ہی وہ ہستی ہوتے ہیں جواللہ تعالیٰ کے اوامر و نواہی لوگوں تک پہنچاتے اور اس کے متعلق خبر دیتے ہیں ۔ تبلیغ رسالت میں ان کے معصوم ہونے پر تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے ۔ [ بعض اوقات ان سے گناہ کا صدور ہوتا ہے مگر ]وہ گناہ اور فسق و خطاء پر قائم نہیں رہتے۔لیکن اس بارے میں اختلاف ہے کہ کیا ان کی زبان پر ایسے کلمات کا جاری ہونا جائز ہے جن پر پھر اللہ تعالیٰ انہیں آگاہ فرمائے ۔مگروہ اس خطا پر قائم نہ رہیں ؟ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں یہ نقل کیا گیا ہے کہ آپ کی زبان مبارک پر یہ کلمات جاری ہوگئے تھے :
’’تلک الغرانیق العلی ‘و إن شفاعتھن لترتجی ۔‘‘
’’ وہ بلند شان بگلے [بت] ہیں ‘ اور بیشک ان کی شفاعت کی امید کی جاتی ہے ۔‘‘
پھر اللہ تعالیٰ نے شیطان کے القاء کردہ کلمات کو ختم کردیا ‘ اور اپنی آیات کو ثابت و برقرار رکھا۔علماء رحمہم اللہ میں سے بعض ایسے ہیں جو اس کو بالکل جائز نہیں مانتے۔اوربعض اس طرح کے امور کو شرکیہ یا حرام کلمات نہ ہونے کی بنا پر جائز کہتے ہیں ۔ بیشک اللہ تعالیٰ شیطانی اثرات کو ختم کرکے اپنی آیات کو برقرار رکھتا ہے؛ اور اللہ تعالیٰ علیم و حکیم کا ارشادِ گرامی ہے :
﴿لِّیَجْعَلَ مَا یُلْقِے الشَّیْطٰنُ فِتْنَۃً لِّلَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِہِمْ مَّرَضٌ وَّ الْقَاسِیَۃِ قُلُوْبُہُمْ وَ اِنَّ الظّٰلِمِیْنَ لَفِیْ شِقَاقٍ بَعِیْدٍ﴾ [الحج۵۳]
’’تاکہ وہ اس (خلل) کو جو شیطان ڈالتا ہے، ان لوگوں کے لیے آزمائش بنائے جن کے دلوں میں بیماری ہے اور جن کے دل سخت ہیں اور بے شک ظالم لوگ یقیناً دور کی مخالفت میں ہیں ۔‘‘
انبیائے کرام سے وقوع خطا کے عقیدہ کا الزام :
سوال:....’’ شیعہ کا یہ الزام کہ : ’’ اہل سنت انبیاء کرام علیہم السلام سے خطاء کا صادر ہونا جائز سمجھتے ہیں ۔‘‘
جواب :.... ان سے کہا جائے گا کہ: اہل سنت والجماعت کا اتفاق ہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام خطاء پر مستمر نہیں رہتے ۔بعض اوقات ان سے خطاء کا صدور ہوتا ہے مگر وہ غلطی اور خطاء پر قائم نہیں رہتے۔ گویا وہ ہر ایسی بات سے منزہ ہیں جو نبوت میں قادح ہو۔ جمہور میں سے جن علماء کے نزدیک انبیاء سے صغائر کا صدور ممکن ہے وہ کہتے ہیں کہ انبیاء صغائر پر مصر نہیں رہتے ۔ حضرت داؤد علیہ السلام کو توبہ کرنے کے بعد جو مرتبہ عالی ملا وہ توبہ سے پہلے