کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 232
۱۱) اگر محض امکان ہی فاعل کی طر ف احتیاج کو مستلزم ہوتا تو پھر ہر ممکن ہوتا جیسے کہ ہم نے یہ کہا جب ہم یہ کہتے ہیں کہ حدوث ہی تو مؤثرکی طرف محتاج بنانے والا ہے تو پھر ہر محدث موجود ہوگا اس لئے کہ فاعل کی طرف احتیاج تو اس وقت پیش آتی ہے جب فاعل اس کو کرتا ہے ورنہ تو فاعل کا اسے نہ کرنے کی تقدیر اور فرض کرلینے کی صورت تو اس کی طرف کوئی حاجت ہی نہیں اور جب فاعل اس کو کرلیتا ہے تو پھر اس کو وجود لازم ہوجاتا ہے پس ہر ممکن کا وجود لازم ہے اور یہ بات تو بدیہی عقل کی رو سے معلوم الفساد ہے اگر یہ کہا جائے کہ مراد یہ ہے کہ ممکن موجود نہیں ہوتا مگر فاعل کے ذریعے تو جواب میں کہا جائے گا امکان وجودکیساتھ حاجت الی الفاعل کو مستلزم ہے اور ایسی صورت میں تو یہ اس بات کے بیان کی طرف محتاج ہے کہ یہ کہیں کہ ممکن وجود کا ازلی ہونا بھی ممکن ہے اور یہ کہ فاعل کے حق میں یہ ممکن ہے کہ اس کا مفعول معین ازلی بنے (یعنی کوئی خاص مفعول ازلی بنے )اور جب اس بات کو تم ثابت کرتے ہو تو تم پھر اس بات کی طرف محتاج نہیں جو تم نے ماقبل میں ذکر کی ہے اس لئے کہ فا عل کی طر ف کسی ممکن کی حاجت صرف اور صرف وجود کی حالت میں ہوتی ہے پس یہ بات معلوم ہوئی کہ محض امکان کے ذریعے استدلال باطل ہوا ۔ دسویں دلیل اور اس پر در: امام رازی رحمہ اللہ نے فرمایا :دسویں دلیل: ’’ احتیاج کی جانب کے بارے میں یہ بات ضروری ہے کہ وہ مؤثر کے ہوتے ہوئے باقی نہ رہے جس طرح کہ بغیر مؤثر کے (باقی نہیں رہتا )ورنہ تو ایک مؤثر کے ہوتے ہوئے دوسرے مؤثر کی طرف حاجت باقی رہے گی پس اگر ہم نے ایک مؤثر کے ساتھ حدوث کو اس حدوث کی طرح ٹھہرا دیا جو بغیر مؤثر کے ہو کیونکہ حدوث تو وجود بعد العدم سے عبارت ہے خواہ وہ فاعل کے سبب ہو یا بغیر کسی فاعل کے پس وہ وجود بعد العدم ہی ہے خواہ اسے حالت حدوث میں لیا جائے یا حالت بقا ء میں لیا جائے وہ ان دونو ں حالتوں میں وجود بعد العدم ہے پس ایسی صورتحال میں وہ مؤثر کے ساتھ اسی طرح ہے جیسے کہ بغیر مؤثر کے لہٰذا لازم آیا وہی محال جس کا ذکر پہلے کردیا گیا رہ ایہ کہ اگر ہم امکان کو احتیاج کی جہت قرا ر دیں تو وہ مؤثر کیساتھ باقی نہیں رہتا جس طرح کہ عدم مؤثر کی حالت میں تھا اس لئے کہ کوئی ماہیت مؤثر کیساتھ ممکن باقی نہیں رہتی لامحالہ پس معلوم ہوا کہ حدوث احتیاج کی جہت بننے کی صلاحیت نہیں رکھتا پس کہا جائے گا کہ یہ بھی اسی بات کی جنس میں سے ہے جو پہلے گذر گئی اور اس سے جواب کئی وجوہ پر ہے: ۱) ماہیت کا مؤثر کیساتھ ممکن نہ رہنا ایک ایسا وصف ہے جو اس کیلئے حدوث کیساتھ بھی ثابت ہے بلکہ اس کا تو صرف اور صرف علم ہی حدوث کیساتھ ہوتا ہے کیونکہ وہ ممکن جس کے بارے یہ بات معلوم ہے کہ وہ فاعل کی وجہ سے بنتا ہے ایسا فاعل جو کہ محدث ہے رہا قدیم ازلی تو وہ محل نزاع ہے۔