کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 23
چنداں پروا نہیں کرتے۔شیعہ کی معتبر کتب مثلاً ’’الکافی‘‘اور دیگر کتب میں حد درجہ دروغ گو لوگوں کی روایات درج ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شیعہ کے یہاں ثقاہت و صداقت کا معیار یہی ہے کہ راوی کس حد تک شیعہ مذہب کا حامی اہل بیت کا محب اور ان کے اعداء سے کہاں تک بغض و عناد رکھتا ہے۔ہم قبل ازیں ان کی معتبر کتاب الکافی سے چند روایات نقل کر چکے ہیں جن میں انہوں نے قرآن کی صحت کو مشتبہ قرار دیا ہے۔ بنا بریں اس میں مزید جھگڑے و نزاع کی کوئی گنجائش نہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ جب ہسپانیہ کے پادریوں نے امام ابن حزم کے خلاف شیعہ کے قول سے احتجاج کرتے ہوئے ثابت کیا کہ قرآن کریم کی موجودہ صورت اصلی نہیں ہے، وہ محرف ہوچکا ہے تو انہوں نے برملا فرمایا:’’ اِنَّ الرَّوَافِضَ لَیْسُوْا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ ‘ ....’’بیشک روافض (شیعہ) مسلمانوں میں سے نہیں ہیں ۔‘‘ احمد بن سلیمان تستری رحمہ اللہ مشہور محدث ابو زرعہ رازی رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: ’’جب کسی شخص کو اصحاب رسول رضی اللہ عنہم کی توہین کرتے دیکھو تو جان لو کہ وہ زندیق ہے، اس لیے کہ ہمارے نزدیک رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم حق ہیں ۔ قرآن حق ہے۔ قرآن اور احادیث نبویہ ہم تک صحابہ رضی اللہ عنہم کے ذریعہ پہنچیں ۔ صحابہ کی تنقیص شان سے شیعہ کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے گواہوں کو مجروح کر کے کتاب و سنت کو ناکارہ کر دیں ۔ حالانکہ زندیق ہونے کی حیثیت سے وہ اس امر کے زیادہ اہل ہیں کہ ان کو مجروح قرار دیا جائے۔‘‘ شیعہ کے نزدیک دین اسلام نجات کے لیے کافی نہیں : اہل اسلام اور شیعہ کے مابین ایک اور فرق یہ ہے کہ شیعہ کے نزدیک دین اسلام سعادت دنیوی و اخروی کے حصول کے لیے کافی نہیں ، ان کا دعویٰ ہے کہ امت اسلامیہ ائمہ معصومین کی اطاعت کے بغیر قاصر رہے گی اور اس کا استحکام و استقلال اس کے بغیر ممکن نہیں ، اہل اسلام کے نزدیک حق کا مقام کہیں اس سے زیادہ بلند ہے کہ اسے اطاعت ائمہ کا محتاج قرار دیا جائے، مزید برآں یہ احترام مومن کے بھی خلاف ہے، اﷲ تعالیٰ نے سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن کریم کی یہ آیت نازل فرمائی، ارشاد ہوتا ہے: ﴿ اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا﴾ ’’آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا، اپنی نعمت پوری کر دی اور اسلام کو ایک دین کی حیثیت سے تمہارے لیے پسند کر لیا ۔‘‘ (المائدۃ:۳) خلاصہ کلام! دین اسلام قرآن کریم اور صحیح احادیث نبویہ کی موجودگی میں وہ مرشد وحید اور ہادی کامل ہے جس کے ہوتے ہوئے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد امت مسلمہ کو کسی امام معصوم کی ضرورت نہیں ۔ اس امت راشدہ میں اسی کا نام سنت ہے۔ اسی بنا پر تاریخ کے مختلف ادوار میں مسلمانوں کو اہل السنۃ کے نام سے یاد کیا