کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 122
صحیحین میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ عنقریب میرے بعد حقوق تلف کئے جائیں گے اور ایسے امور پیش آئیں گے جنہیں تم ناپسند کرتے ہو۔ صحابہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم پر کسی کا جو حق ہو وہ ادا کر دو اور اپنے حقوق تم اللہ سے مانگتے رہو۔‘‘ [1] وفِی لفظِ:(( ستکون إثرۃ، وأمور تنکِرونہا۔قالوا: یا رسول اللہِ! فما تأمرنا؟ قال: تؤدُّون الحق الذِی علیکم، وتسلون اللہ الذِی لکم۔)) ’’ عنقریب میرے بعد حقوق تلف کئے جائیں گے اورنا پسندیدہ امور پیش آئیں گے۔ عرض کیا: یا رسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں ؟ فرمایا:’’ تم پر کسی کا جو حق ہو وہ ادا کر دو اور اپنے حقوق تم اللہ سے مانگتے رہو۔‘‘[2] حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ’’ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تنگی اور آسانی میں پسند و ناپسند میں اور اس بات پر کہ ہم پر کسی کو ترجیح دی جائے؛اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات سننے اور اطاعت کرنے کی بیعت کی۔ اور اس بات پر بیعت کی کہ ہم حکام سے حکومت کے معاملات میں جھگڑا نہ کریں گے۔ اور اس بات پر بیعت کی کہ ہم جہاں بھی ہوں گے حق بات ہی کہیں گے اللہ کے معاملہ میں ملامت کرنے والے کی ملامت کا خوف نہ رکھیں گے۔‘‘[3] حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مسلمان مرد پر حاکم کی بات سننا اور اطاعت کرنا لازم ہے خواہ اسے پسند ہو یا ناپسند ہو سوائے اس کے کہ اسے کسی گناہ کا حکم دیا جائے؛ پس اگر اسے معصیت ونا فرمانی کا حکم دیا جائے تو نہ اس کی بات سننا لازم ہے اور نہ اطاعت۔‘‘[4] [اس ضمن میں متعدد احادیث وارد ہوئی ہیں جن سے یہ حقیقت واشگاف ہوتی ہے کہ ائمہ معصوم نہیں ]۔ اگر وہ یہ کہے کہ: ’’دین کے اہم ترین مطالب اور اشرف ترین مسائل ‘‘ کہنے سے میری مراد وہ مسائل تھے جن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد اس امت کا اختلاف واقع ہواہے۔ان میں سے ایک یہ مسئلہ مسئلہ امامت ہے۔ تو اس سے کہا جائے گا یہ نہ ہی الفاظ فصیح ہیں ‘ اور نہ ہی معنی صحیح ہے۔اس لیے کہ جو کچھ تم نے ذکر کیا
[1] نفس الکتاب والباب في صحیح مسلم۔ [2] صحیح مسلم؛امارت اور خلافت کا بیان : ح:271غیر معصیت میں حاکموں کی اطاعت کا وجوب.... کے بیان میں ۔ [3] صحیح مسلم؛امارت اور خلافت کا بیان : ح:271غیر معصیت میں حاکموں کی اطاعت کا وجوب۔ [4]