کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 101
بڑھ کر اوجب الواجابت ہیں جیسے : توحید ؛ صداقت ؛ اور عدل اور دوسرے عقلی واجبات ۔اور اس کے ساتھ ہی یہ بھی ہے کہ اس واجب سے انسان کوملنے والا پیغام رسالت کے اجزاء میں سے ایک جزء ہے۔رسولوں پر ایمان لانے سے امامت کا مقصود حاصل ہوجاتا ہے؛آپ کی زندگی میں بھی اور موت کے بعد بھی؛ بخلاف امامت کے۔پس جس انسان کے ہاں یہ ثابت ہوگیا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ؛ اور آپ کی اطاعت اس پر واجب ہے ؛ اور اس نے حسب استطاعت اتباع و اطاعت کی کوشش بھی کی ۔ اب اگر یہ کہا جائے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنے کی وجہ سے وہ انسان جنت میں چلا گیا؛ تو پھر یہ انسان امامت سے بے نیاز ہوگیا ۔ اگر یہ کہا جائے کہ صرف اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت گزاری کی وجہ سے جنت میں داخل نہیں ہوگا تو اس نے ایک ایسی بات کہی جو کہ قرآن و سنت کی صریح نصوص کے خلاف ہے۔اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کئی ایک مقامات پر ان لوگوں کے لیے جنت کو واجب کیا ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہیں ۔ ارشاد فرمایا: ﴿وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ الرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَ الصِّدِّیْقِیْنَ وَ الشُّہَدَآئِ وَ الصّٰلِحِیْنَ وَ حَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیْقًا﴾ [النساء۶۹] ’’اور جو شخص اللہ اور رسول کی اطاعت کرتا ہے تو ایسے لوگ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا ہے یعنی انبیاء، صدیقین، شہیدوں اور صالحین کے ساتھ اور رفیق ہونے کے لحاظ سے یہ لوگ کتنے اچھے ہیں ۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿تِلْکَ حُدُوْدُ اللّٰہِ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ یُدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا وَ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ﴾ [النساء۱۳] ’’یہ اللہ کی حدود ہیں ۔ جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا، اللہ تعالیٰ اسے ایسے باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ، وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اور یہ بہت بڑی کامیابی ہے ۔‘‘ [صاحب زمان کی حقیقت] نیز صاحب الزمان جس کی طرف یہ لوگ بلاتے ہیں ؛ لوگوں کے پاس اس کی معرفت حاصل کرنے کی کوئی راہ نہیں اور نہ ہی انہیں یہ معلوم ہوسکتا ہے کہ وہ انہیں کس بات کا حکم دیتا ہے اور کس چیز سے منع کرتا ہے ؛ اور انہیں کس بات کی خبر دے رہا ہے۔اگر کوئی انسان امام کی اطاعت کے بغیر خوش بخت نہیں ہوسکتا ؛ تو پھر اس سے لازم آتا ہے کہ کوئی بھی انسان جہاں میں نیک و خوش بخت نہ ہو؛ اور نہ ہی کوئی ایک نجات پاسکے؛ اور نہ ہی کسی ایک کے لیے