کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 72
(۴) المنقطع مفرداتِ باب بمقتضاہ: ....واحد مذکر اسم مفعول، باب اقتضیٰ بروزن افتعال، بمعنی تقاضا کرنا، آخر میں ’’ہ‘‘ ضمیر ہے۔ ہفت اقسام سے ناقص یائی ہے۔ عدول: ....مصدر ہے باب عَدل بروزن ضرب سے یہ مصدر اسم فاعل کے معنی میں ہے۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔ المعضل: ....واحد مذکر اسم مفعول، باب اَعْضَلَ بروزن افعال، ہفت اقسام سے صحیح۔ التوالی: ....مصدر ہے باب تفاعل سے بمعنی پے در پے۔ اعیاہ: ....واحد مذکر غائب فعل ماضی معلوم، باب اعییٰ بروزن افعال، ہفت اقسام میں لفیف یائی۔ المنقطع: ....واحد مذکر اسم فاعل باب انقطع بروزن انفعال، بمعنی جدا ہونا، الگ ہونا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔ المدلِّس: ....واحد مذکر اسم فاعل باب دَلّس بروزن تفعیل، ہفت اقسام سے صحیح، مفتوح اللام کے وقت اسم مفعول ہوگا۔ ٭٭....٭٭ منقطع: وہ ہے جس کی سند سے ایک یا زیادہ راوی حذف کیے گئے ہوں لیکن پے در پے نہ ہوں۔ (۵) المدلس (بفتح اللام): لغوی لحاظ سے تدلیس عیب چھپانے کو کہتے ہیں یہ دلس سے ماخوذ ہے جس کا معنی