کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 68
سے ماخوذ ہے ’’نَاقَۃٌ رَسْلٌ‘‘ یعنی تیز اونٹنی۔ گویا کہ ارسال کرنے والے نے حدیث کی طرف جلد بازی کی اور اس کی سند کا کچھ حصہ حذف کر دیا۔ مرسل کو جیسا کہ ہم نے ذکر کیا ہے محذوف راوی کی حالت معلوم نہ ہونے کی وجہ سے مردود کی اقسام میں شمار کیا گیا ہے کیونکہ احتمال ہے کہ محذوف راوی صحابی ہو یا تابعی اور دوسری صورت پر یعنی تابعی ہونے کی شکل میں اس کے ثقہ یا غیر ثقہ ہونے کا احتمال ہے۔ ٭٭٭