کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 67
راوی کے گرنے کے اعتبار سے خبر مردود کی اقسام
اس کی چھ اقسام ہیں:
(۱) المعلق:
وہ خبر ہے جس کی سند کے ابتدا سے ایک یا زیادہ راوی حذف کیے گئے ہوں۔ معلق اور اس طرح کی دیگر روایات کو میں محذوف راوی کی حالت سے عدم واقفیت کی وجہ سے مردود کی اقسام شمار کیا گیا ہے۔
صحیح بخاری میں معلق روایات بکثرت ہیں چنانچہ امام نووی نے فرمایا: ان میں سے جو صیغہ جزم (یعنی معلوم صیغے) کے ساتھ ہو مثلاً قَالَ (اس نے کہا) ذَکَرَ (اس نے ذکر کیا) رَوَی (اس نے روایت کیا) درآں حالیکہ معروف صیغہ پر بنیاد رکھی گئی ہو تو منسوب الیہ تک اس کی صحت کا حکم ہے۔ اور جس میں صیغہ جزم نہیں مثلاً قِیلِ (کہا گیا) ذُکِرَ (تذکرہ کیا گیا) رُوِیَ (روایت بیان کی گئی) درآں حالیکہ مجہول صیغہ پر بنیاد رکھی گئی ہو تو منسوب الیہ تک اس کے صحیح ہونے کا حکم نہیں۔
محقق جب اس سے استدلال کا ارادہ رکھے تو اس کی ذمہ داری ہے کہ اس کی سند کے رواۃ کے حالات کی جانچ پرکھ کر لے۔ (نوٹ: یاد رہے صحیح بخاری کی جن روایات کے صحیح ہونے پر امت کا اتفاق ہے ان میں معلق روایات شامل نہیں)۔
(۲) المرسل:
وہ خبر ہے جسے تابعی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف مرفوع بیان کر دے/ منسوب کردے۔ گویا کہ کہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا یا اس طرح کیا وغیرہ۔ یہ لفظ مرسل عربیوں کے اس قول