کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 54
خبر معروف و منکر مفرداتِ باب الصلوات: ....یہ الصلوٰۃ کی جمع ہے جو کہ صَلَّی بروزن تفعیل سے اسم مصدر ہے، ہفت اقسام سے ناقص واوی ہے۔ الزکوات: ....یہ الزکوۃ کی جمع ہے جو کہ تَزکّٰی بروزن تفعیل سے اسم مصدر ہے یا زَکَا یَزْکُوْ سے اسم مصدر ہے بروزن نصر، ہفت اقسام سے ناقص واوی ہے۔ ٭٭....٭٭ خبر معروف کے مد مقابل خبر منکر ہے۔ خبر معروف وہ ہے کہ جسے ثقہ راوی بیان کرے، درآں حالیکہ ضعیف راوی کی بیان کردہ خبر کے مخالف ہو۔ خبر منکر: خبر منکر وہ ہے جسے ضعیف راوی ثقہ کی مخالفت کی حالت میں بیان کرے۔ اس کی مثال وہ حدیث ہے جسے ابن ابی حاتم نے حُبَیب (مصغر پڑھیں گے) بن حبیب الزیات کی سند سے بیان کیا اور وہ ضعیف راوی ہے، یہ ابو اسحاق سے وہ عیزار بن حریث سے اور وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعاً روایت کرتا ہے، فرمایا: ((مَنْ اَقَامَ الصَّلَوَاتِ وَاٰتَی الزَّکَوَاتِ وَحَجَّ الْبَیْتَ وَصَامَ رَمْضَانَ وَقَرَی الضَّیْفَ دَخَلَ الْجَنَّۃَ)) ’’جس آدمی نے نمازیں قائم کیں، زکوۃ ادا کی بیت اللہ کا حج کیا رمضان کے روزے رکھے اور مہمان کی مہمان نوازی کی تو وہ جنت میں داخل ہو جائے گا۔‘‘ امام ابو حاتم نے فرمایا: یہ روایت منکر ہے کیونکہ دیگر ثقہ رواۃ اسے ابو اسحا ق سے وہ عیزار سے اور وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے موقوف بیان کرتے ہیں۔ لہٰذا موقوف ہونا معروف ہے۔