کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 48
امام ترمذی کا کسی حدیث کو حسن غریب کہنا مفرداتِ باب القصور: ....اسم مصدر ہے باب قَصَرَ بروزن نصر سے بمعنی کسی کام سے عاجز رہنا، ہفت اقسام سے صحیح ہے۔ اقویٰ: ....واحد مذکر اسم تفضیل باب قَوِی بروزن علم بمعنی مضبوط اور طاقت ور ہونا۔ ہفت اقسام سے لفیف مقرون ہے۔ منافات: ....مصدر ہے باب نافٰی یُنَافی بروزن مفاعلہ بمعنی منافی اور مخالف ہونا، ہفت اقسام سے ناقص یائی ہے۔ العُلیا: ....واحد مؤنث اسم تفضیل باب علیٰ یعلو بروزن نصر ینصر، سب سے زیادہ بلند۔ ہفت اقسام سے ناقص واوی ہے۔ الدنیا: ....واحد مؤنث اسم تفضیل باب دنا یدنو بروزن نصر ینصر، بمعنی سب سے زیادہ قریب۔ ہفت اقسام سے ناقص واوی ہے۔ بما ملخصہ: ....ملخص اسم مفعول واحد مذکر ہے باب لَخَّص تفعیل سے معنی خلاصہ۔ معًا: ....یہ ظرف ہے اس کا استعمال دو طرح ہوتا ہے۔ ۱۔ مضاف ہوتا ہے اس وقت دو حرفی ہوگا اور تین معانی ہوں گے۔ (۱) مقام اجتماع (۲) زمان اجتماع (۳) عند کے معنی میں ۲۔ مضاف نہ ہو، اس وقت اسم مقصور منصوب ہوگا اور منون یعنی تنوین کے ساتھ ہوگا جیسا کہ اس مقام پر مذکور ہے اور اس وقت اس کا نصب ظرفیت کی بنا پر ہوگا جیسے: