کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 47
مشقی سوالات مندرجہ ذیل جملوں میں غلط اور صحیح کی نشاندہی کیجیے: ۱۔ امام بخاری و مسلم نے اپنی کتب کے لیے کوئی شرائط ملحوظ نہیں رکھیں۔ ۲۔ مستور راوی سے مراد یہ ہے کہ جس راوی کے حالات سے لا علمی ہو۔ ۳۔ حسن لغیرہ روایت کی اصل یہ ہے کہ اسے ضعیف سمجھا جائے گا۔ ۴۔ مرتبہ میں حسن لذاتہ صحیح لغیرہ سے بلند ہے۔ ۵۔ اصح الاسانید سے مراد وہ روایت ہے جس کی سند بہت اعلیٰ پائے کی ہو۔ مندرجہ ذیل سوالات کے مختصر جوابات تحریر کیجیے: ۱۔ قرینہ کسے کہا جاتا ہے؟ ۲۔ محتف بالقرائن کس روایت کو کہا جاتا ہے؟ ۳۔ ان قرائن کا تذکرہ کیجیے جن سے کسی حدیث کی حیثیت بڑھ جاتی ہے۔ ۴۔ عادل راوی کسے کہا جاتا ہے؟ ۵۔ صحیح روایت کی شرائط تحریر کیجیے۔ ۶۔ صحیح لذاتہ کسے کہا جاتا ہے؟ نیز ہر شرط کی الگ توضیح بھی کیجیے۔ ۷۔ اصح الاسانید کی مثال میں کوئی سند ذکر کیجیے۔ ۸۔ ایک جملے میں بتائیے کہ صحیح لذاتہ اور حسن لذاتہ میں کیا فرق ہے؟ ۹۔ کوئی مثال دیجیے اور اس پر صحیح لغیرہ کے اصول کا انطباق کیجیے۔ ۱۰۔ امام ترمذی کی حسنٌ صحیحٌ کی وضاحت کیجیے۔ کیا ایک ہی روایت ایک وقت میں صحیح اور حسن ہو سکتی ہے؟ ٭٭٭