کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 46
نے اس پر حسن اور صحیح کا اکٹھا ہی لفظ بول دیا۔
حافظ ابن دقیق العید نے فرمایا: حسن اور صحیح میں کوئی منافات (تضاد) نہیں مگر جب حسن کا وصف اکیلا ہوگا (پھر تضاد ہوگا) کیونکہ وہ صحیح کے درجہ تک نہیں پہنچ سکتا۔ چنانچہ جب حدیث صحت کے رتبہ پر پہنچ جائے گی تو لا محالہ اسے حسن کا وصف جو صحت کا تابع ہوتا ہے حاصل ہوگا کیونکہ اعلیٰ درجہ ادنیٰ درجہ کے وجود کی نفی نہیں کرتا لہٰذا درست ہے کہ کہا جائے یہ روایت ادنیٰ درجہ کے لحاظ سے حسن اور اعلیٰ صفت کے اعتبار سے صحیح ہے۔
٭٭٭