کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 43
اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد امام ترمذی نے کہا: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث صحیح ہے کیونکہ یہ کئی سندوں سے مروی ہے۔ اس بات کو مضبوطی سے پکڑنا، یاد رہے کہ یہ مطلق حدیث کی مثال نہیں بلکہ محمد بن عمرو کی روایت سے مقید ہونے کی وجہ سے ہے وگرنہ اس حدیث کو بخاری و مسلم نے دوسری سند سے نقل کیا ہے۔
حافظ ابن صلاح نے فرمایا: محمد بن عمرو بن علقمہ صدق و عدالت کے ساتھ مشہور لوگوں میں سے ہے لیکن اہل اتقان (پختہ ضبط والوں) میں سے نہیں، یہاں تک کہ بعض محدثین نے برے حافظے کی وجہ سے اسے ضعیف قرار دیا ہے جبکہ بعض محدثین نے صداقت و عدالت کی وجہ سے اس کی توثیق کی ہے۔ لہٰذا اس جہت سے اس کی حدیث حسن درجہ کی ہوئی۔
٭٭٭