کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 36
خبر مقبول کی تقسیم صحیح اور حسن کی طرف
مفرداتِ باب
استحضارہ: ....باب استفعال سے مصدر ہے بمعنی حاضر کرنا اور سامنے لانا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔
یصون: ....واحد مذکر غائب فعل مضارع معروف باب صان بروزن نصر بمعنی حفاظت کرنا اور بچا کر رکھنا ہفت اقسام سے اجوف واوی ہے۔
مُعَلّ: ....واحد مذکر اسم مفعول باب اَعَلَّ بروزن افعال بمعنی عیب دار اور بیمار کرنا۔ ہفت اقسام سے مضاعف ثلاثی ہے۔
شاذ: ....واحد مذکر اسم فاعل باب شَذَّ بروزن نصر اور ضرب بمعنی علیحدہ ہونا اور الگ ہونا۔
عدل: ....باب عَدَل بروزن ضرب سے مصدر ہے بمعنی انصاف کرنا اور عادل ہونا، یہاں یہ مصدر اسم فاعل یعنی عادل کے معنی میں ہے۔ یہ بتانا مقصود ہے کہ راوی اتنا عادل ہے کہ وہ خود ہی انصاف اور عدل بن گیا ہے۔ اس لیے عادل کی جگہ مصدر کا صیغہ استعمال کیا گیا۔
٭٭....٭٭
خبر مقبول اپنے مراتب کے مختلف ہونے کے اعتبار سے صحیح لذاتہ، حسن لذاتہ، صحیح لغیرہ اور حسن لغیرہ کی طرف منقسم ہوتی ہے۔
صحیح لذاتہ:
صحیح لذاتہ وہ حدیث ہے جسے مکمل ضبط والا عادل راوی اپنے ہم مثل سے نقل کرے، سند متصل ہو اور معلل و شاذ نہ ہو۔