کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 34
اخبار آحاد کی مقبول اور مردود کی طرف تقسیم
مفرداتِ باب
تلقی: ....مصدر سے باب تلقّٰی یتلقّٰی بروزن تفعل بمعنی ملنا۔
مثلا: ....جہاں پر بھی یہ ایسے نصبی حالت میں آئے گا وہاں یہ مفعول مطلق ہوگا یعنی مَثَلْثُ مثلاً میں نے مثال بیان کی مثال بیان کرنا۔
العلل: ....یہ عِلَّۃٌ کی جمع ہے، بمعنی بیماری اور عیب۔
المتبحر: ....واحد مذکر اسم فاعل باب تبحر بروزن تفعل بمعنی بہت وسعت والا ہونا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔
حجج: ....حجۃ کی جمع ہے بمعنی دلیل۔
المحتف: ....واحد مذکر اسم مفعول باب احتَفَّ بروزن افتعال بمعنی احاطہ کرنا اور گھیرنا۔ ہفت اقسام سے مضاعف ثلاثی ہے۔
٭٭....٭٭
مشہور اور عزیز اور غریب یعنی اخبار آحاد کی تقسیم مقبول اور مردود کی طرف ہوتی ہے۔
خبر مقبول اور اس کا حکم:
خبر مقبول وہ حدیث ہے جس کے ساتھ دلیل پکڑی جائے۔ (یعنی جو قابل حجت ہو) اس کے حکم میں اختلاف کیا گیا ہے۔ چنانچہ وہ بات جس پر علماء صحابہ و تابعین، اور ان کے بعد والے محدثین و فقہاء میں سے جو ہیں۔ (وہ یہ ہے) کہ اکیلے ثقہ راوی کی خبر شرعی حجتوں میں سے ایک حجت ہے اور اس کے ساتھ عمل کرنا لازم اور ضروری ہے۔