کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 23
متواتر لفظی
مفرداتِ باب
مأخوذ: ....واحد مذکر اسم مفعول باب اخذ بروزن نصر بمعنی پکڑنا، لینا ہفت اقسام سے مہموز الفاء۔
متواتر: ....واحد مذکر اسم فاعل باب تواتر بروزن تفاعل ہفت اقسام سے مثال واوی۔
تواطؤہم: ....باب تفاعل سے مصدر ہے بمعنی مجتمع اور اکٹھا ہونا ہفت اقسام سے مثال واوی اور مہموز اللام۔
نَیِّف: ....نون مفتوح اور یاء مشدد مکسور کے ساتھ پڑھا جاتا ہے، دہائی پر ایک سے تین تک زائد عدد پر بولا جاتا ہے۔
علم نظری: ....وہ علم ہے جو غور و فکر اور تحقیق و جستجو پر موقوف ہو۔
٭٭....٭٭
متواتر لفظی:
وہ روایت ہے جس کے الفاظ اور معنی دونوں متواتر ہوں۔ اس کی مثال یہ حدیث ہے ’’مَنْ کَذَبَ عَلَیَّ مُتَعَمِّدًا فَلْیَتَبَوَّأ مَقْعَدَہُ مِنَ النَّارِ‘‘ ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مجھ پر جھوٹ باندھا وہ اپنا ٹھکانا آگ میں بنا لے‘‘ اسے ستر سے زائد صحابہ نے بیان کیا ہے۔
متواتر معنوی:
وہ ہے جس کا معنی متواتر ہو، ناکہ الفاظ۔ اس کی مثالیں کثیر تعداد میں ہیں ان میں سے ایک حدیث موزوں پر مسح کرنے کی جبکہ دوسری عذاب قبر والی ہے۔