کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 20
سند مفرداتِ المُوصِلَۃُ: ....واحد مؤنث اسم فاعل باب اوصل بروزن افعال بمعنی پہنچانا اور لے جانا ہفت اقسام سے مثال واوی۔ ٭٭....٭٭ سند: نون کے فتحہ کے ساتھ تلفظ ہے، لغوی اعتبار سے معنی ہے جس پر اعتماد کیا گیا ہو۔ اصطلاحی لحاظ سے آدمیوں کا وہ سلسلہ جو متن تک لے جائے۔ المتن: تاء کے سکون کے ساتھ، لغت میں زمین کے اس حصہ کو کہتے ہیں جو سخت اور بلند ہو۔ اصطلاحی اعتبار سے کلام کا وہ حصہ جہاں سند کا اختتام ہو۔ اسے متن کا نام اس لیے دیا گیا ہے کیونکہ سند بیان کرنے والا حدیث کی سند سے اسے قوت بخشتا اور اس کے قائل کی طرف بلند کرتا ہے۔ الاسناد: اس کے دو معانی ہیں: ۱۔ حدیث کو اس کے قائل کی طرف منسوب کرنا دراں حالیکہ سند بیان کی گئی ہو۔ ۲۔ راویوں کا وہ سلسلہ جو متن تک لے جائے۔ اس بنیاد پر یہ سند کا ہم معنی ہوگا۔ ٭٭٭