کتاب: من اطیب المنح - صفحہ 18
حدیث، خبر، اثر اور دیگر اصطلاحات
مفرداتِ باب
متعبد: ....واحد مذکر اسم مفعول باب تعبد بروزن تفعل بمعنی عبادت کا قصد و ارادہ کرنا۔ ہفت اقسام سے صحیح۔
٭٭....٭٭
الحدیث:
لغوی معنی جدید (نیا) ہے اس کی جمع خلاف قیاس احادیث لائی جاتی ہے۔
اصطلاحی طور پر وہ چیز جس کی نسبت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی گئی ہو، اس کا تعلق قول سے ہو، فعل سے یا تقریر سے یا وہ خَلقی وصف ہو یا خُلقی۔
الخبر:
لغوی لحاظ سے ’’النبأ‘‘ خبر دینے کو کہتے ہیں۔
اصطلاحی اعتبار سے (تین معانی ہیں) حدیث کے ہم معنی قرار دی گئی۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ دونوں متضاد (ایک دوسرے کے برعکس) ہیں چنانچہ حدیث وہ ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہو جبکہ خبر وہ ہے جو غیر نبی سے منقول ہو۔
اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان دونوں میں عموم و خصوص مطلق کی نسبت ہے۔ لہٰذا حدیث وہ ہے جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہو جبکہ خبر وہ ہے جو نبی اور غیر نبی سے منقول ہو۔
الاثر:
لغوی اعتبار سے کسی چیز کے بقیہ کو کہتے ہیں اور اصطلاحی اعتبار سے وہ اقوال و افعال جو صحابہ اور تابعین سے روایت کیے گئے ہوں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اثر اور حدیث ہم معنی ہیں۔