کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 9
نہ دے سکا، نماز کے بعد عرض کیا : اللہ کے رسول! نماز پڑھ رہا تھا۔ فرمایا : کیا آپ نے اللہ تعالیٰ کا فرمان نہیں سنا؟ ’جب اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول تمہیں اس کام کی طرف بلائیں ، جس میں تمہارے لیے زندگی ہے، تو ان کی آواز پر لبیک کہیں ۔‘ پھر فرمایا : مسجد سے نکلنے سے پہلے آپ کو قرآن کی افضل ترین سورت سکھاؤں گا۔ بعد میں جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرا ہاتھ پکڑکر مسجد سے باہر جارہے تھے، تو میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول! آپ نے مجھے سب سے افضل سورت سکھانے کا وعدہ کیا تھا، فرمایا : وہ سورت فاتحہ ہے، یہی سبع مثانی اور قرآن عظیم ہے، جو مجھے عطا کیا گیا ہے۔ ‘‘ (صحیح البخاري : 4474) 2. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلٰی أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَا أُبَيُّ وَہُوَ یُصَلِّي، فَالْتَفَتَ أُبَيٌّ وَلَمْ یُجِبْہُ، وَصَلّٰی أُبَيٌّ فَخَفَّفَ، ثُمَّ انْصَرَفَ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ : السَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : وَعَلَیْکَ السَّلَامُ، مَا مَنَعَکَ یَا أُبَيُّ أَنْ تُجِیْبَنِي إِذْ دَعَوْتُکَ فَقَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ إِنِّي کُنْتُ فِي الصَّلَاۃِ، قَالَ : أَفَلَمْ تَجِدْ فِیْمَا أُوْحِيَ إِلَيَّ أَنْ : ﴿اسْتَجِیْبُوْا لِلّٰہِ وَلِلرَّسُوْلِ إِذَا دَعَاکُمْ لِمَا یُحْیِیْکُمْ﴾(الأنفال : 24)