کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 68
اطہر پر پھیرتی۔‘‘ (صحیح البخاري : 5016؛ صحیح مسلم : 2192) 9. سیدنا عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : خَرَجْنَا فِي لَیْلَۃِ مَطَرٍ، وَظُلْمَۃٍ شَدِیْدَۃٍ، نَطْلُبُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِیُصَلِّيَ لَنَا، فَأَدْرَکْنَاہُ، فَقَالَ : أَصَلَّیْتُمْ؟ فَلَمْ أَقُلْ شَیْئًا، فَقَالَ : قُلْ، فَلَمْ أَقُلْ شَیْئًا، ثُمَّ قَالَ : قُلْ، فَلَمْ أَقُلْ شَیْئًا، ثُمَّ قَالَ : قُلْ، فَقُلْتُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ مَا أَقُوْلُ؟ قَالَ : قُلْ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ وَالْمُعَوِّذَتَیْنِ حِیْنَ تُمْسِي، وَحِیْنَ تُصْبِحُ، ثَلَاثَ مَرَّاتٍ تَکْفِیْکَ مِنْ کُلِّ شَيْئٍ ۔ ’’ایک دفعہ شدید بارش اور تاریک رات میں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاش کرنے نکلے، تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نماز پڑھائیں ۔ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاش کر لیا۔ فرمایا : آپ نے نماز پڑھ لی ہے؟ میں نے کوئی جواب نہ دیا، فرمایا : کچھ بولئے۔ میں نے کوئی جواب نہ دیا۔ فرمایا : کچھ بولئے! میں نے پھر بھی کوئی جواب نہ دیا، تیسری بار ارشاد فرمایا : کچھ تو بولئے! عرض کیا : اللہ کے رسول! کیا کہوں ؟ فرمایا : صبح و شام تین مرتبہ سورت اخلاص، سورت فلق اور سورت ناس پڑھ لیا کریں ،یہ آپ کو ہر مصیبت اور تکلیف سے بچنے کے لئے کافی ہوں گی۔‘‘ (سنن أبي داود : 5082؛ سنن التّرمذي : 3575؛ سنن النّسائي : 5430؛ وسندہٗ حسنٌ) اس حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے ’’حسن صحیح‘‘ کہا ہے۔ 10. سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :