کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 61
لیا۔ دوسری میں سورت اِخلاص پڑھی، مکمل ہوئی، تو فرمایا : یہ اپنے رب پر ایمان لایا۔ سیدنا طلحہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : میں سمجھتا ہوں کہ ان دو رکعتوں میں یہ دو سورتیں پڑھنا مستحب ہے۔‘‘
(صحیح ابن حبان : 6/213، ح : 2460، وسندہٗ حسنٌٌ)
اسے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (نتائج الافکار : ۱/۵۰۳، ۵۰۴) نے ’’حسن‘‘ کہا ہے۔