کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 6
سورت اخلاص تہائی قرآن کے برابر ہے۔ (صحیح مسلم : ۸۱۱) اس سورت کا ثواب ایک تہائی قرآن کے برابر ضرور ہے، مگر یہ ایک تہائی قرآن سے کفایت نہیں کرسکتی، اسے یوں سمجھئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جس نے دس مرتبہ یہ کلمات پڑھے، گویا کہ اس نے اسماعیل علیہ السلام کی اولاد سے چار غلام آزاد کیے :
لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیرٌ ۔(صحیح مسلم : ۲۶۹۳)
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جس پر چار غلام آزاد کرنا واجب ہوں ، کیا اسے دس مرتبہ ان کلمات کا ورد کرناکفایت کرے گا؟ بالکل نہیں ، البتہ ثواب ان دونوں کا برابر ہے۔
اسی طرح جو شخص نماز میں سورت اخلاص تین مرتبہ پڑھے، یہ سورت فاتحہ سے کفایت نہیں کرے گی۔
اہل علم نے ایک تہائی قرآن کے برابر ہونے کی توجیہ یوں بیان کی ہے کہ قرآن کریم میں تین بڑی مباحث ہیں :
1. اللہ تعالیٰ کے بارے میں خبریں ۔
2. مخلوقات کے بارے میں خبریں ، جیسا کہ پہلی امتوں کے احوال وظروف، اسی طرح موجودہ یا آئندہ حالات کی بابت خبریں ۔
3. توحید ورسالت اور نمازوغیرہ کے احکام ومسائل۔
سورت اخلاص پہلے موضوع کو سموئے ہوئے ہے، لہٰذا یہ تہائی قرآن ہے۔
سورتوں کے فضائل کے اسی تفاوت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ ایک کتابچہ ترتیب دیا ہے، جس میں قرآن کی بعض سورتوں اور آیات کے فضائل بیان کئے گئے