کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 28
’’تین چیزیں دوسری امتوں پر ہماری فضیلت ہیں ، ساری روئے زمین ہمارے لئے مسجد بنا دی گئی ہے۔ مٹی ہمارے لئے طہارت کا ذریعہ ہے، ہماری صفیں فرشتوں کی صفوں جیسی ہیں ، عرش کے نچلے خزانے سے سورت بقرہ کی آخری آیات دی گئی ہیں ، جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی گئیں اور نہ میرے بعد کسی کو دی جائیں گی۔‘‘(صحیح مسلم : 522) 4. سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا : خَوَاتِیْمُ سُورَۃِ الْبَقَرَۃِ أُنْزِلَتْ مِنْ کَنْزٍ تَحْتَ الْعَرْشِ ۔ ’’سورت بقرہ کی آخری آیات عرش کے نیچے والے خزانے سے نازل کی گئی ہیں ۔‘‘ (فضائل القرآن للنّسائي : 48، وسندہٗ صحیحٌ) 5. سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کے موقع پر تین چیزیں دی گئیں : أُعْطِيَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ، وَأُعْطِیَ خَوَاتِیْمَ سُوْرَۃِ الْبَقَرَۃِ، وَغُفِرَ لِمَنْ لَمْ یُشْرِکْ بِاللّٰہِ مِنْ أُمَّتِہٖ شَیْئًا، الْمُقْحِمَاتُ‘ ’’1. پانچ نمازیں 2. سورت بقرہ کی آخری آیات اور3. شرک کے سوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے تمام گناہوں کی معافی۔‘‘ (صحیح مسلم : 173) 6. سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إِنَّ اللّٰہَ کَتَبَ کِتَابًا قَبْلَ أَنْ یَّخْلُقَ السَّمَوَاتِ وَالْـأَرْضَ بِأَلْفَيْ عَامٍ، أَنْزَلَ مِنْہُ آیَتَیْنِ خَتَمَ بِہِمَا سُوْرَۃَ الْبَقَرَۃِ، وَلَا یُقْرَآنِ فِي دَارٍ