کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 22
فَقَالَ : تُرِیْدُ أَنْ تَأْخُذَہٗ؟ فَقُلْتُ : نَعَمْ، فَقَالَ : قُلْ سُبْحَانَ مَا سَخَّرَکَ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ : فَإِذَا أَنَا بِہٖ فَقُلْتُ : عَاہَدْتَنِي فَکَذَبْتَ وَعُدْتَ، لَـأَذْہَبَنَّ بِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : خَلِّ عَنِّي أُعَلِّمْکَ کَلِمَاتٍ إِذَا قُلْتَہُنَّ لَمْ یَقْربْکَ ذَکَرٌ وَلَا أُنْثٰی مِنَ الْجِنِّ قُلْتُ : وَمَا ہٰوُلَائِ الْکَلِمَاتِ؟ قَالَ : آیَۃُ الْکُرْسِيِّ اقْرَأْہَا عِنْدَ کُلِّ صَبَاحٍ وَمَسَائٍ قَالَ أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ : فَخَلَّیْتُ عَنْہٗ فَذَکَرْتُ ذٰلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي : أَوَمَا عَلِمْتَ أَنَّہٗ کَذٰلِکَ ۔
’’ وہ صدقے کی کھجوروں پر نگران تھے، انہوں نے کھجوروں کے ڈھیر پر ہاتھ کے نشان دیکھے گویا کسی نے وہاں سے کچھ اٹھایا ہو۔اس واقعہ کا ذکرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ نے فرمایا:چور کوپکڑنے کے لئے یہ وظیفہ پڑھیں ۔ سُبْحَانَ مَنْ سَخَّرَکَ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ’’پاک ہے وہ ذات جس نے تجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مسخر کیا۔‘‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے یہ وظیفہ پڑھا، تو ایک جن نظر آیا۔ میں نے کہا : تجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور پیش کرتا ہوں ، کہنے لگا، میں غریب ہوں ، گھر والوں کے لئے کچھ لیا ہے، معافی چاہتا ہوں آئندہ نہیں آؤں گا، لیکن وہ دوبارہ آ گیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا، تو آپ نے وہی دعا بتلائی، میں نے پڑھی، جن پھر سامنے آگیا، اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کرنے کا ارادہ تھا، مگر اس نے آئندہ نہ آنے کا وعدہ کیا۔ میں نے