کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 20
شَيْئٍ لُبَابًا، وَإِنَّ لُبَابَ الْقُرْآنِ الْمُفَصَّلُ ۔ ’’ہر چیز کی چوٹی ہوتی ہے اور قرآن مجید کی چوٹی (فضیلت اور عظمت کے اعتبار سے) سورت بقرہ ہے۔ ہر چیز کا خلاصہ ہوتا ہے اور قرآن کا خلاصہ مفصل سورتیں ہیں ۔‘‘ (سنن الدّارمي : 3420، وسندہٗ حسنٌ) 7. نیز فرماتے ہیں : إِنَّ لِکُلِّ شَيْئٍ سَنَامًا وَسَنَامُ الْقُرْآنِ سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ، وَإِنَّ الشَّیْطَانَ إِذَا سَمِعَ سُوْرَۃَ الْبَقَرَۃِ تُقْرَأُ خَرَجَ مِنَ الْبَیْتِ الَّذِي یُقْرَأُ فِیْہٖ سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ ۔ ’’ہر چیز کی چوٹی ہوتی ہے اور قرآن کی چوٹی (فضیلت وعظمت کے اعتبار سے) سورت بقرہ ہے۔ شیطان جب کسی گھر میں سورت بقرہ کی تلاوت سنتا ہے، تو وہاں سے بھاگ جاتا ہے۔‘‘(المستدرک للحاکم : 1/561؛ وسندہٗ حسنٌ) اسے امام حاکم رحمہ اللہ نے ’’صحیح الاسناد ‘‘اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔