کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 18
دیکھاتوچراغ جیسا روشنی کا ایک ہالہ آسمان سے زمین کی طرف آرہا تھا۔ میں پریشان ہو گیا اور ہالہ غائب ہو گیا۔ صبح ہوئی، تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے بارے میں بتایا، فرمایا : ابو یحییٰ! آپ پڑھتے رہتے، عرض کیا : اللہ کے رسول! میں پڑھتا تو رہتا، مگر میرا گھوڑا بدکنے لگا تھا اور ڈر تھا کہ وہ میرے بیٹے یحییٰ کو نقصان نہ پہنچا دے، فرمایا : ابن حضیر! پڑھتے رہتے، عرض کیا : اللہ کے رسول! میں پڑھتا رہا، تو میں نے اپنا سر اٹھایا، چراغ جیسا روشنی کا ہالہ آسمان سے زمین کی طرف آتا نظر آیا،تو میں پریشان ہو گیا، فرمایا : وہ فرشتے تھے، جو آپ کی آواز سننے کے لئے قریب ہو رہے تھے۔ آپ صبح تک پڑھتے رہتے، تو انہیں لوگ بھی دیکھ لیتے۔‘‘ (صحیح البخاري : 5018، صحیح مسلم : 796) 4. سیدنا ابو اُمامہ باہلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اِقْرَؤُوا الْقُرْآنَ فَإِنَّہٗ یَأْتِي یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شَفِیْعًا لِّـأَصْحَابِہٖ، اقْرَؤُوا الزَّہْرَاوَیْنِ، الْبَقَرَۃَ وَسُوْرَۃَ آلِ عِمْرَانَ، فَإِنَّہُمَا تَأْتِیَانِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ کَأَنَّہُمَا غَمَامَتَانِ، أَوْ کَأَنَّہُمَا غَیَایَتَانِ، أَوْ کَأَنَّہُمَا فِرْقَانِ مِنْ طَیْرٍ صَوَافَّ، تُحَاجَّانِ عَنْ أَصْحَابِہِمَا، اقْرَئُ وْا سُوْرَۃَ الْبَقَرَۃِ، فَإِنَّ أَخْذَہَا بَرَکَۃٌ، وَتَرْکَہَا حَسْرَۃٌ، وَلَا تَسْتَطِیْعُہَا الْبَطَلَۃُ ۔ ’’قرآن پڑھا کریں ، قرآن روز قیامت اپنے پڑھنے والوں کی سفارش