کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 17
قَرَأْتُ اللَّیْلَۃَ بِسُوْرَۃِ الْبَقَرَۃِ، وَفَرَسٌ لِّي مَرْبُوْطٌ، وَیَحْیَی ابْنِي مُضْطَجِعٌ قَرِیْبًا مِنِّي، وَہُوَ غُلَامٌ، فَجَالَتْ جَوْلَۃً، فَقُمْتُ لَیْسَ لِي ہَمٌّ إِلَّا یَحْیَی ابْنِي، فَسَکَنَتِ الْفَرَسُ، ثُمَّ قَرَأْتُ، فَجَالَتِ الْفَرَسُ، فَقُمْتُ لَیْسَ لِي ہَمٌّ إِلَّا ابْنِي، ثُمَّ قَرَأْتُ، فَجَالَتِ الْفَرَسُ فَرَفَعْتُ رَأْسِي، فَإِذَا بِشَيْئٍ کَہَیْئَۃِ الْظُّلَّۃِ فِي مِثْلِ الْمَصَابِیْحِ مُقْبِلٌ مِنَ السَّمَائِ، فَہَالَنِي، فَسَکَنَتْ، فَلَمَّا أَصْبَحْتُ غَدَوْتُ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُہٗ فَقَالَ : اقْرَأْ یَا أَبَا یَحْیٰی قُلْتُ : قَدْ قَرَأْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ فَجَالَتِ الْفَرَسُ، وَلَیْسَ لِي ہَمٌّ إِلَّا ابْنِي فَقَالَ : اقْرَأْ یَا ابْنَ حُضَیْرٍ قَالَ : قَدْ قَرَأْتُ فَرَفَعْتُ رَأْسِي، فَإِذَا کَہَیْئَۃِ الْظُّلَّۃِ فِیْہَا مَصَابِیْحُ فَہَالَنِي فَقَالَ : ذٰلِکَ الْمَلَائِکَۃُ، دَنَوْا لِصَوْتِکَ، وَلَوْ قَرَأْتَ حَتّٰی تُصْبِحَ لَـأَصْبَحَ النَّاسُ یَنْظُرُوْنَ إِلَیْہِمْ ۔
’’میں ایک رات سورت بقرہ کی تلاوت کر رہا تھا۔ میرا گھوڑا پاس ہی بندھا تھا اورمیرا بیٹا یحییٰ بھی قریب ہی لیٹا ہوا تھا۔ اچانک گھوڑا بِدْکنے لگا، مجھے ڈر ہوا کہ گھوڑا یحییٰ کو نقصان نہ پہنچا ئے، اس ڈر سے میں نے تلاوت روک دی، تو گھوڑا بھی رک گیا۔ میں نے تلاوت دوبارہ شروع کی، توگھوڑا پھر بدِکنے لگا، مجھے یحییٰ کا ڈر ہوا میں نے تلاوت روک دی۔ میں نے دوبارہ سے تلاوت شروع کی، تو گھوڑا پھر سے بدکنے لگا، میں نے آسمان کی طرف