کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 16
سورت بقرہ سورت بقرہ مدنی ہے، اس کے پچیس ہزار پانچ سو (۲۵۵۰۰) حروف، چھ ہزار ایک سو اکیس (۶۱۲۱) کلمات اور دو سو چھیاسی (۲۸۶) آیات ہیں ، اس میں بنی اسرائیل کے گائے ذبح کرنے کا واقعہ ہے، اسی مناسبت سے اس کا نام بھی بقرہ (گائے) رکھ دیا گیاہے، قرآن کی سب سے لمبی آیت، آیت الدین اسی میں ہے، اس آیت میں ۳۳ بار حرف میم آیا ہے، سورت بقرہ ان چھ سورتوں میں سے ایک ہے، جن کا آغاز ’’الم‘‘ سے ہوتاہے، اس بات پر علماء کا اتفاق ہے کہ بقرہ مدینہ میں سب سے پہلے نازل ہونے والی سورت ہے۔ 1. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : لَا تَجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ مَقَابِرَ، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ یَنْفِرُ مِنَ الْبَیْتِ الَّذِي تُقْرَأُ فِیْہِ سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ ۔ ’’گھر وں کو قبرستان نہ بنائیں ، جس گھر میں سورت بقرہ تلاوت کی جاتی ہے، شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے۔‘‘(صحیح مسلم : 780) مطلب یہ ہے کہ گھر میں شیاطین کا بسیرا ہو، تو سورت بقرہ پڑھنے سے بھاگ جاتے ہیں اور اگر موجود نہ ہوں ، تو داخل نہیں ہو سکتے۔ 2. سیدنا اُسید بن حضیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :