کتاب: مفتاح النجاۃ - صفحہ 12
أَوْ قَالَ : فَوَّضَ إِلَيَّ عَبْدِي فَإِذَا قَال : ﴿إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَإِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ﴾(الفاتحۃ : 5) قَالَ : ہٰذِہٖ بَیْنِي وَبَیْنَ عَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ ۔
’’جس نے سورت فاتحہ نہ پڑھی، اس کی نماز باطل ہے، باطل ہے، باطل ہے۔ راوی نے عرض کیا : بسا اوقات میں امام کے پیچھے ہوتا ہوں ، (توکیا کروں ؟)، فرمایا : فارسی! پست آواز میں پڑھ لیا کریں ، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے : ’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : میں نے نماز کو اپنے اور اپنے بندے میں تقسیم کر دیا ہے۔ میرا بندہ جو مانگے گا اسے عطا کروں گا،وہ کہتا ہے : ﴿الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ﴾، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : میرے بندے نے میری حمد بیان کی، بندہ کہتا ہے : ﴿الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ﴾، اللہ فرماتے ہیں : میرے بندے نے میری ثنا کی۔ بندہ کہتا ہے : ﴿مَالِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ﴾، اللہ فرماتے ہیں : میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی۔ یا کہتا ہے : میرے بندے نے خود کو میرے سپرد کر دیا۔ (راوی نے دونوں الفاظ بیان کئے ہیں )، بندہ کہتا ہے : ﴿إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَإِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ﴾، اللہ فرماتے ہیں : یہ میرے اور میرے بندے کے درمیان ہے۔ میرا بندہ جو مانگے گا، وہ ملے گا۔‘‘
(صحیح مسلم : 395)