کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 52
2۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:
’’مفرّدین سبقت لے گئے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مفرّدین کون ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
﴿ وَالذَّاكِرِينَ اللّٰهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ ﴾[الأحزاب: ۳۵] [1]
’’اللہ کا ذکر بہ کثرت کرنے والے مرد اور عورتیں۔ ‘‘
3۔ حضرت عبداللہ بن بُسر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! شرائع ایمان (احکامِ الٰہی) کی کثرت ہے، مجھے کوئی ایسی چیز بتائیں جس سے میں مسلسل چمٹا ہی رہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اپنی زبان ہر وقت ذکرِ الٰہی میں مشغول رکھو۔‘‘ [2]
زندہ اور مُردہ؟
4۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے:
’’اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے والے اور ذکر نہ کرنے والے کی
[1] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۲۶۷۶)
[2] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۳۳۷۵) وقال: ’’حسن‘‘