کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 35
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
نگاہِ اوّلیں
ذکرِ الٰہی روح کی غذا اور دِل کی دوا ہے۔اس حقیقت کو اللہ رب العزت نے قرآن میں ﴿ أَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ﴾ کہہ کر واضح فرمایا ہے کہ
’’ذکرِ الٰہی: اطمینانِ قلبی کا ذریعہ ہے۔‘‘
اذکار کی طرف راہنمائی کرنے والی بے شمار کتابیں موجود ہیں، جن میں سے اکثر کتابوں پر مخصوص خانقاہی نظام کی چھاپ اور تصوّف کا رنگ غالب ہے۔ چلّہ کشیوں (تربیتِ روح اور تہذیبِ نفس کے عجیب و غریب طریقوں کی بھرمار ہے۔ کشف و کرامات کی ناقابلِ یقین حکایات کے طومار لگا دیے گئے ہیں۔ ’’بزرگوں‘‘ کے فرمودات، اذکار، اور اوراد و وظائف کا تذکرہ بڑی شد و مد سے ہے، مگرقرآنِ کریم اور حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو درخورِ اعتنا نہیں سمجھا گیا۔