کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 311
اتار دے اور میرے لیے اسے ذخیرۂ آخرت بنا دے اور مجھ سے اسے اُسی طرح قبول فرما جیسے تو نے اپنے بندے حضرت داود علیہ السلام سے قبول کیا۔‘‘ [1] 103 -سجدۂ تلاوت کے سلسلہ میں ایک دوسری دعا بھی بہت معروف ہے، جس میں ہے: (( سَجَدَ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ خَلَقَہٗ وَصَوَّرَہٗ وَشَقَّ سَمْعَہٗ وَبَصَرَہٗ بِحَوْلِہٖ وَقُوَّتِہٖ )) [2] ’’میری پیشانی نے اس ذات کو سجدہ کیا، جس نے اس کی تخلیق کی اور صورت بنائی اور اپنی قدرت سے قوتِ بصارت و شنوائی (سننے کی طاقت) عطا فرمائی۔‘‘ لیکن اس حدیث میں اس دُعا کو سجدۂ تلاوت میں پڑھنے کا ذکر نہیں ہے، بلکہ یہ عام نماز کے سجدہ کی دعا ہے۔ چنانچہ
[1] سنن الترمذي، سنن ابن ماجہ، صحیح ابن حبان، صحیح ابن خزیمۃ (۵۶۲، ۵۶۳) الأذکار للنووي (ص: ۵۵، ۵۶) [2] سنن الترمذي، سنن النسائي، مصنف ابن أبي شیبۃ، الفتوحات الربانیۃ لابن علان (۲/ ۲۷۹)