کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 296
’’اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا کرے۔‘‘ تو ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ اس نے پوری تعریف کر دی۔ [1] کوئی گناہ کربیٹھنے پر: 78 ۔اگر کوئی گناہ کر بیٹھے تو وضو کرے اور دو رکعتیں نفلی نماز پڑھے اور اللہ سے اس گناہ کی مغفرت و بخشش طلب کرے تو اس کا گناہ معاف کر دیا جاتا ہے، کیونکہ سورۃ النساء میں ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ وَمَن يَعْمَلْ سُوءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللّٰهَ يَجِدِ اللّٰهَ غَفُورًا رَّحِيمًا﴾ [النساء: ۱۱۰] ’’جو برائی کرے یا اپنے نفس پر زیادتی کربیٹھے پھر اللہ سے توبہ کا طالب ہو تو وہ اللہ تعالیٰ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔‘‘ [2]
[1] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۲۰۳۸) سنن النسائي الکبریٰ (۶/ ۵۳) صحیح ابن حبان (۸/ ۲۰۲) صحیح الجامع، رقم الحدیث (۶۲۴۴) [2] سنن أربعہ، صحیح ابن حبان، مسند أحمد (۱/ ۸) صحیح الجامع، رقم الحدیث (۵۶۱۴)