کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 276
کیونکہ اب (منکر نکیر) اس سے سوال کریں گے۔‘‘ [1] تنبیہ: قبر پر مٹی کی پہلی دوسری اور تیسری لپ ڈالتے وقت جو کلمات ﴿ مِنْهَا خَلَقْنَاكُمْ﴾ کہے جاتے ہیں وہ کہنا مسنون عمل نہیں ہے۔ نمازِ جنازہ کی سلام پھیرنے کے بعد اور قبرستان سے باہر نکل کر (۴۰ قدم پر) جو دُعا کی جاتی ہے یہ بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ عنہم سے ثابت نہیں اور زیارتِ قبور کی دُعا اصل کتاب میں نمبر (۱۲۷) کے تحت گزر چکی ہے۔ 42 ۔شہدائے اُحد کی زیارت کے لیے جائیں تو بھی مذکورہ دعا ہی کر لیں، البتہ مدینہ منورہ میں بقیع الغرقد المعروف جنت البقیع کی زیارت کے وقت یہ دعا کرلیں: (( اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِیْنَ وَاَتَاکُمْ مَا تُوْعَدُوْنَ غِزاً مُؤَجَّلُوْنَ وَاِنَّا اِنْ شَاْئَ اللّٰہُ بِکُمْ
[1] سنن أبي داود، رقم الحدیث (۳۲۲۱) سنن البیھقي (۴/ ۵۶) صحیح الجامع، رقم الحدیث (۹۵۶)