کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 273
حَسَنَاتِہٖ وَاِنْ کَانَ مُسِیْئًا فَتَجَاوَزْ عَنْہُ )) [1] ’’اے اللہ! یہ تیرا بندہ ہے (تیرے ایک بندے) اور ایک بندی کا بیٹا ہے (یہ اس بات کی شہادت دیتا تھا کہ تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور حضرت محمد اللہ کے رسول ہیں اور تو اس کے بارے میں خوب جانتا ہے) وہ تیری رحمت کا محتاج ہے اور تو اسے عذاب دینے سے بے نیاز ہے، اگر وہ نیک تھا تو اس کی نیکیوں میں اضافہ فرما اور اگر وہ برُا تھا تو درگزر فرما۔‘‘ یہ آخری دُعا دراصل دو دُعاؤں کا مجموعہ ہے، جنھیں الگ الگ پورا پورا نقل کرنے کی بجائے دوسری کے اضافی الفاظ بین القوسین ذکر کر دیے ہیں۔ -34 پانچویں دُعا: اگر بچے کی میّت ہو تو پہلی دُعا کی جائے جس میں ’’صَغِیْرَنَا‘‘ کا لفظ بھی آیا ہے اور اگر یہ دُعا بھی کرلے تو صحیح ہے:
[1] مستدرک حاکم (۱/ ۵۱۱) سنن البیہقي (۴/ ۴۰) معجم طبراني کبیر (۲۲/ ۲۴۹) مؤطا مالک (۱/ ۲۲۸)