کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 261
سارے جسم پر پھیرتے تھے۔ یہ بھی ایک دم ہے۔ اگرچہ حالتِ صحت میں پیشگی دم ہے۔ جبکہ ایک حدیث میں ہے:
’’حالتِ مرض میں بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان (معوّذات) سے اپنے جسم پر دم فرمایا کرتے تھے۔‘‘ [1]
12۔ مریض کی دُعا اپنے لیے:
ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ ’’تم میں سے کوئی شخص کسی تکلیف کی وجہ سے موت کی تمنا نہ کرے، بلکہ وہ یوں دُعا کرے:
(( اَللّٰھُمَّ اَحْیِنِیْ مَا کَانَتِ الْحَیَاۃُ خَیْرًا لِّیْ وَتَوَفَّنِيْ إِذَا کَانَتِ الْوَفَاۃُ خَیْرًا لِّيْ )) [2]
’’اے اللہ! جب تک میرے لیے زندگی بہتر ہے، تب تک
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۴۱۷۵) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۲۱۹۲) سنن أبي داود، رقم الحدیث (۳۹۰۲) سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۳۵۲۹) صحیح الجامع، رقم الحدیث ( ۴۵۴۹)
[2] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۵۳۴۷) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۲۶۸۰) سنن أبي داود، رقم الحدیث (۳۱۰۸) سنن الترمذي، رقم الحدیث (۹۷۰) سنن النسائي (۱۸۲۰) مسند أحمد (۳/ ۱۰۱) صحیح الجامع (۷۴۸۷)