کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 255
ہے، جبکہ سب مسلمانوں کے لیے مشکل اور ہنگامی حالات میں جو دُعا ’’قنوتِ نازلہ‘‘ پانچوں ہی نمازوں میں مشروع ہے، اس کا محل یاموقع و مقام رکوع کے بعد ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے قنوتِ نازلہ کی متعدد دُعائیں ثابت ہیں، جن میں سے حسبِ موقع قبائل و اقوام کے نام بدل کر وہ دُعائیں آج بھی کی جاسکتی ہیں۔ مثلاً: 3 ۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ستّر قراء صحابہ رضی اللہ عنہم کو بعض قبائل کے لوگوں نے دھوکے سے قتل کر دیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ماہ تک ان کے خلاف یہ بد دُعا کی: (( اَللّٰھُمَّ الْعَنْ لِحْیَانَ وَرِعْلًا وَذَکْوَانَ وَعَصِیَّۃً عَصَتِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ )) [1] ’’اے اللہ! قبیلۂ لحیان و رعل و ذکوان اور اللہ و رسول کے نافرمان لوگوں پر لعنت فرما۔‘‘ 4 ۔ابو جہل اور اس کے ساتھیوں نے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۳۸۶۸) صحیح مسلم ، رقم الحدیث (۶۷۵)