کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 171
ہوئی ہے، وہ میرے ساتھ کفر کرنے اور ستارے پرایمان لانے والا ہے۔‘‘ [1] 135۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دِن ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا، درآں حالیکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ اس آدمی نے کہا: ’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مال ہلاک اور راستے منقطع ہوگئے ہیں۔ لہٰذا اللہ سے دعا کریں کہ وہ بارش نازل فرمائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ اُٹھائے اور یہ دعا کی: (( اَللّٰھُمَّ اَغِثْنِا اَللّٰھُمَّ اَغِثْنَا )) ’’اے اللہ! ہم پر بارش برسا۔ اے اللہ ہم پر بارش برسا۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اللہ کی قسم! آسمان پر کوئی گھٹا یا بادل کے ٹکڑے نظر نہ آتے تھے اور نہ ہمارے اور جبلِ سلع کے مابین کوئی فصیل یا مکان حائل تھا۔ جبلِ سلع کے پیچھے سے گھٹا اٹھی اور وسطِ آسمان میں آکر پھیل گئی اور ایسی بارش ہوئی
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۸۴۶) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۷۱)