کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 104
ہے اور مجھے اُمید ہے کہ وہ میں ہی ہوں گا، جس نے میرے لیے وسیلے کا سوال کیا، اس کے لیے شفاعت حلال ہوگئی۔‘‘ [1] 57۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’جب موذِن ’’اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ کہے اور تم میں سے بھی جس نے ’’اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ کہا، پھرموذِن ’’اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ‘‘ کہے اور اس نے بھی ’’اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ‘‘ کہا، پھر موذِن جب ’’اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ‘‘ کہے تو اُس نے بھی ’’اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ‘‘ کہا۔ جب موذِن ’’حَیَّ عَلٰی الصَّلَاۃِ‘‘ کہے تو اس نے ’’لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ‘‘ کہا۔جب موذِن ’’حَیَّ عَلٰی الْفَلَاحِ‘‘ کہے تو اس نے ’’لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلاَّ بِاللّٰہِ‘‘ کہا۔ پھر موذِن نے جب ’’اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ کہا تو
[1] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۳۸۴)