کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 84
سُترہ رکھے بغیر نماز نہ پڑھیں ۔ جنگل، گزرگاہ اور کھلی فضا میں سُترے کے طور پر پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز (لاٹھی برچھی وغیرہ) رکھ کر نماز پڑھی جائے۔ اس کا اندازہ ایک ہاتھ یا اس سے کچھ زیادہ لمبائی (یعنی سوا، ڈیڑھ فٹ اُونچائی) کیا گیا ہے یا پھر کوئی دیوار یا ستون آگے ہو۔ گزرنے والا سُترے کے آگے سے گزر سکتا ہے۔[1]
اگر سُترہ نہ ہو تو…؟ :نمازی کے آگے اگر سُترہ نہ ہو تو گزرنے والا کتنے فاصلے سے گزر سکتا ہے؟ اس کی بابت سنن ابی داود میں ایک حدیث آتی ہے کہ پتھر پھینکنے کے بقدر دُوری سے گزرنا جائز ہے۔ لیکن یہ روایت سنداً ضعیف ہے۔ بعض علماء نے اس کا اندازہ تین صف بیان
کیا ہے اور بعض نے کہا ہے کہ اتنے فاصلے سے گزرنا جائز ہے کہ نمازی کی نگاہ اس پر نہ پڑے جبکہ نمازی کی نگاہ اپنی سجدہ گاہ پر ہو، (جیسا کہ حکم ہے) تو اس کی نگاہ تین صف کے بقدر دُوری سے گزرنے والے پر نہیں پڑتی یا کم از کم اس کی شناخت اسے نہیں ہوتی، اس لیے تین صف والی رائے صحیح معلوم ہوتی ہے۔ اس سے کم فاصلے پر نمازی کے آگے سے گزرنا ممنوع ہو گا۔
سُترے کے لیے زمین پر خط کھینچ دینا کافی نہیں ہے کیونکہ اِس کے بارے میں مروی حدیث ضعیف ہے۔
تین چیزوں کے گزرنے سے نماز ٹوٹ جائے گی
حدیث میں آتا ہے:
((اِذَا قَامَ اَحَدُکُمْ یُصَلِّی فَإِنَّہُ یَسْتُرُہُ اِذَا کَانَ بَیْنَ یَدَیْہِ مِثل آخرۃِ الرَّحْلِ، فَاِذَا لَمْ یَکُنْ بَیْنَ یَدَیْہِ مِثْلَ آخرۃِ الرَّحْلِ فَإِنَّہُ یَقْطَعُ صَلَاتَہُ
[1] صحیح البخاري، الصلاۃ، حدیث:495، وصحیح مسلم، حدیث:503,499۔