کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 79
پھر دوبارہ وضو کرے۔
5. باقاعدہ لیٹ کر گہری نیند سونے سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے، البتہ اُونگھ سے نہیں ٹوٹتا۔
6. اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد بھی دوبارہ وضو کرنے کا حکم ہے۔
7. اگر وضو برقرار رہے تو ایک وضو سے متعدد نمازیں پڑھنا جائز ہے۔
8. البتہ جس کو گیس کی بیماری ہو حتی کہ اس کے لیے وضو سے ایک نماز بھی مکمل طور پر پڑھنی ناممکن ہو تو ایسے شخص کے لیے علماء نے اجازت دی ہے کہ وہ ایک وضو سے ایک نماز مکمل پڑھ لیا کرے، چاہے اس دوران میں اس کو ہوا خارج بھی ہوتی رہے۔ تاہم اس کے لیے ہر نماز کے لیے الگ وضو کرنا ضروری ہے۔
مُسْبِلِ ازار کا وضو؟
مَسْبِلِ ازار سے مراد وہ شخص ہے جس کا پاجامہ،شلوار، تہ بند وغیرہ ٹخنے سے نیچے لٹک رہا ہو اور وہ اسی حالت میں وضو کرتا اور نماز پڑھتا ہے۔ ایسے شخص کے وضو اور نماز کا کیا حکم ہے؟
جہاں تک اسبالِ ازار (شلوار وغیرہ ٹخنے سے نیچے لٹکانے) کا تعلق ہے، یہ مرد کے لیے قطعا حرام ہے اور صحیح احادیث میں اس پرنہایت سخت حتی کہ جہنم تک کی وعید بیان ہوئی ہے، اس لیے اسبالِ ازار ایک مسلمان کا شیوہ قطعاً نہیں ہونا چاہیے، نماز میں ہو یا نماز سے باہر۔
لیکن جہاں تک ایسے شخص کے وضو اور نماز کا تعلق ہے، اس کی بابت بعض احادیث میں یہ آیا ہے کہ ایسے شخص کا وضو برقرار نہیں رہتا، نیز اللہ تعالیٰ اس کی نماز بھی قبول نہیں فرماتا۔ ان احادیث کی صحت میں اختلاف ہے۔ علماء کا ایک گروہ ان کو صحیح قراردیتا ہے اور اس وجہ سے ایسے شخص کے وضو اور نماز کو غیر مقبول سمجھتا ہے۔ علماء کا ایک دوسرا گروہ ان احادیث کو ضعیف قرار دیتا ہے اور دلائل کے اعتبار سے ان کی رائے زیادہ وزنی ہے۔ اس بنا پر مُسْبِلِ ازار کا نہ