کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 67
٭ سر پر پگڑی یا عمامہ ہو تو اس پر مسح کرنا جائز ہے، اس صورت میں مسح کا آغاز پیشانی سے کرنا ہوگا۔ (صحیح مسلم)
٭ سر کے مسح کے علاوہ، ہر عضو کو تین تین، دو دو اور ایک ایک دفعہ دھونا جائز ہے، یعنی ایک ایک مرتبہ بھی ہر عضو کو دھو لینے سے وضو صحیح ہو جائے گااور سر کا مسح تو ہے ہی صرف ایک مرتبہ اور زیادہ سے زیادہ ہر عضو کو تین تین مرتبہ دھویا جا سکتا ہے اس سے زیادہ کسی بھی عضو کو دھونا جائز نہیں ہے بلکہ اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے برائی اور زیادتی سے تعبیر فرمایا ہے۔[1]
٭ وضو کرنے کے بعد شرم گاہ پر چھینٹے مارے جائیں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ عمل حدیث سے ثابت ہے۔[2]
٭ وضو کے بعد آسمان کی طرف نظر اٹھانا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ، سنن أبی داود میں اس کی بابت جو روایت ہے، وہ ضعیف ہے۔[3]
٭ سر کے مسح کے بعد اکثر لوگ الٹے ہاتھوں سے گردن کا مسح کرتے ہیں ، یہ بھی کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ۔ [4]
(وضو کے بعد وہ مسنون دعائیں پڑھیں جو اس کی بابت وارد ہیں ، وہ دعاؤں کے باب میں ملاحظہ فرمائیں ۔)
٭ نیند سے جاگ کر پہلے ہاتھ دھوئیں : اگر آپ نیند سے بیدار ہوئے ہیں تو سب سے پہلے تین مرتبہ اپنے ہاتھ دھوئیں ، اس کے بعد کسی برتن میں ہاتھ ڈالیں اور وضو کریں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
[1] حوالہ جات کے لیے صحیح البخاری و صحیح مسلم اور دیگر کتب حدیث میں کتاب الوضوء ملاحظہ فرمائیں ۔
[2] سنن نسائي، حدیث: 135۔
[3] ضعیف سنن ابی داود، للالبانی رحمہ اللّٰه ، حدیث: 107۔
[4] زاد المعاد 195/1۔