کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 66
بائیں ہاتھ سے جھاڑیں ۔ (یہ افضل طریقہ ہے، تاہم کُلِّی اور ناک کے لیے الگ الگ پانی لینا بھی جائز ہے)
٭ روزے کی حالت کے علاوہ، ناک میں پانی ڈالتے ہوئے مبالغہ کریں ، یعنی پانی ناک کے اندر چڑھائیں ۔
٭ اس کے بعد منہ دھوئیں ۔
٭ پھر ایک چلّو لے کر اسے ٹھوڑی کے نیچے داخل کر کے ڈاڑھی کا خلال کریں ۔
٭ پھر دایاں ہاتھ اور اس کے بعد بایاں ہاتھ کہنی تک دھوئیں ۔
٭ پھر سر کا مسح اس طرح کریں کہ دونوں ہاتھ سر کے اگلے حصے سے گدی تک پیچھے لے جائیں ، پھر پیچھے سے ہاتھ آگے اسی جگہ لے آئیں جہاں سے مسح شروع کیا تھا۔ اس طرح ایک دفعہ ہی سر کا مسح کیا جائے۔
٭ کانوں کے مسح کے لیے الگ دوبارہ پانی لینے کی ضرورت نہیں بلکہ سر کا مسح کرنے کے
بعد اسی پانی سے کانوں کا مسح اس طرح کریں کہ شہادت کی انگلیاں دونوں کانوں کے سوراخوں سے گزار کر کانوں کی پشت پر انگوٹھوں کے ساتھ مسح کریں ۔
٭ پھر دایاں پاؤں ٹخنوں تک اور پھر بایاں پاؤں ٹخنوں تک دھوئیں ۔
٭ ہاتھوں کے دھوتے وقت ہاتھوں کی انگلیوں کے درمیان اور پاؤں دھوتے وقت پاؤں کی انگلیوں کے درمیان خلال کریں ۔
٭ اگر وضو والی جگہوں میں سے کسی جگہ زخم ہو اور اس پر پٹی بندھی ہوئی ہو تو پٹی پر مسح کر لینا کافی ہے۔