کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 51
علامت ہے۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ نماز خطبے سے لمبی اور خطبہ نماز سے مختصر ہو۔ ان کا بھی آپس میں تقابل نہیں ہے بلکہ یہ دو الگ الگ حکم ہیں اور ان کے الگ الگ تقاضے ہیں ۔ نماز جب بھی پڑھی یا پڑھائی جائے، لمبی، یعنی اعتدال و سکون کے ساتھ پڑھی اور پڑھائی جائے اور خطبہ اور وعظ جب بھی ارشاد فرمایا جائے، اس میں طوالت کے بجائے اختصار اور جامعیت سے کام لیا جائے۔ جو شخص ان دونوں چیزوں میں ان پہلوؤں کو ملحوظ رکھے گا، وہ یقینا فہم و تفقہ سے بہرہ ور ہے، رَزَقَنَا اللّٰہُ مِنْہُ۔ بصورت دیگر وہ اس خوبی سے محروم ہے، اَعَاذَنَا اللّٰہُ مِنْہُ، آمین۔